Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے الشفا ہسپتال کے سربراہ کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا

خالد ابو سمرا نے بتایا کہ ’ڈاکٹر محمد ابو سلمیا کو متعدد سینیئر ڈاکٹروں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا۔‘فوٹو: اے ایف پی
غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا کے ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ہسپتال کے سربراہ اور طبی عملے کے متعدد دیگر افراد کو اسرائیل کی فوج نے حراست میں لیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سات اکتوبر کے بعد غزہ میں طبی صورتحال پر دنیا بھر کا میڈیا الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیا رابطہ کرتا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہسپتال پر حملے سے قبل اسرائیل کی فوج نے الزام عائد کیا تھا کہ الشفا ہسپتال کے احاطے کو حماس کے جنگجو استعمال کر رہے ہیں اور اس کے نیجے موجود سرنگیں حملوں کی تیاری کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
حماس اور الشفا ہسپتال کے عملے نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی۔
الشفا ہسپتال کے ایک شعبے کے سربراہ خالد ابو سمرا نے بتایا کہ ’ڈاکٹر محمد ابو سلمیا کو متعدد سینیئر ڈاکٹروں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے۔‘
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے حکام نے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے کہ الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر، ایک اور ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف کے دو افراد کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا۔
حماس نے ایک بیان میں ڈاکٹر سلمیا اور طبی عملے کے دیگر افراد کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور دیگر عالمی تنظمیوں سے اپیل کی وہ ان کی ’فوری رہائی‘ کے لیے کوشش کریں۔
 سنیچر کو ہسپتال کو خالی کرانے کے لیے اسرائیل کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں جس کے بعد سینکڑوں مریضوں کو وہاں سے نکالنے اور غزہ کے نسبتا محفوظ جنوبی علاقے کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی۔
ڈاکٹر سلمیا نے کہا تھا کہ اُن کو اسرائیل کی جانب سے الشفا ہسپتال خالی کرانے کا دوسری بار حکم دیا گیا کیونکہ پہلی بار انہوں نے عمل کرنے سے انکار کیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ الشفا ہسپتال کو ڈائریکٹر ابو سلمیا کی ’درخواست پر خالی کرایا گیا۔

شیئر: