Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی:’خلع‘ کا مقدمہ خارج، اہلیہ کو گھر جانے کا حکم

خاتون نے مطالبہ کیا تھا کہ مہر کی باقی رقم سونے کی صورت میں دلوائی جائے(فوٹو، ایکس)
دبئی میں عائلی امور کی عدالت نے عرب خاتون کو شوہر کے گھر جانے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ عدالت کے حکم پر شوہر کے گھر نہیں جائے  گی تو ایسی صورت میں اس کا نان نفقہ ختم ہوجائے گا اور اسے ’نافرمان‘ سمجھا جائے گا۔
الامارات الیوم کے مطابق  عرب خاتون نے عدالت میں ’خلا‘ کی درخواست کی تھی اس کا دعوی تھا کہ شوہر سے  اسے نقصان پہنچ رہا ہے لہذا عدالت اسے شوہر سے آزاد کرائے۔
تاہم وہ عدالت کے سامنے یہ ثابت نہیں کرسکی کہ اسے اس کے شوہر سے کس قسم کا نقصان ہورہا ہے اور کس بنیاد پر وہ علیحدگی کا مطالبہ کررہی ہے۔ 
عدالت نے خاتون کے متعدد مطالبے مسترد کردیے ان میں سے ایک یہ بھی تھا کہ اسے اس کے شوہر سے مہر کی باقی ماندہ رقم سونے کی شکل میں دلوائی جائے۔ 
عرب خاتون کا مطالبہ تھا کہ اس کا شوہر بدسلوکی، گالم گلوچ سے پیش آتا ہے اور مسلسل بے عزت کرتا ہے ۔ کئی بار گھر سے بھی نکال چکا ہے ۔ 
شوہر نے وکیل دفاع کی مدد سے عدالت میں جواب دائر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ہمارا رشتہ معمول کے مطابق ہے۔ مدعی جان بوجھ کر گھر واپس نہیں آرہی ہے جبکہ اس کے ساتھ معاملہ بہت اچھا ہے کبھی کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیں ہوئی ہم دونوں کے درمیان ایسا کوئی جھگڑا نہیں جس کی بنیاد پر طلاق کا فیصلہ کیا جائے۔ 
شوہر نے اپنے جوابی دعوے  میں یہ بھی  کہا کہ اس کی بیوی بچوں کو لے کر اس کی غیرموجودگی میں گھر سے گئی ہے۔ گھر سے بہت سارا سامان بھی اپنے ہمراہ لے گئی ہے۔ 
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خاتون کو شوہر کے  گھر واپس جانے کا  حکم دے دیا اور اس کے تمام مطالبات مسترد کردیے۔

شیئر: