Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انجو کی پاکستان سے انڈیا واپسی، بچوں کا ملنے سے انکار

انجو کے دونوں بچے 15 سالہ بیٹی اور چھ سالہ بیٹا راجستھان میں مقیم ہیں۔ (فائل فوٹو: نصراللہ/فیس بُک)
سوشل میڈیا پر دوستی کر کے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے شادی کرنے والی انڈین خاتون انجو واپس اپنے ملک پہنچ گئی ہیں جہاں ان کے بچوں نے اُن سے ملاقات سے انکار کردیا ہے۔
انجو رواں برس جولائی میں نصر اللہ سے شادی کرنے کے لیے خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر پہنچی تھیں۔ انہوں نے یہاں اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد اُن کا نام فاطمہ رکھا گیا تھا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق نصر اللہ سے شادی سے قبل انڈیا میں انجو اروند نامی شخص کی اہلیہ تھیں اور دونوں کے دو بچے بھی ہیں۔
انجو 29 نومبر کو واہگہ بارڈو کے ذریعے انڈیا پہنچی تھیں جہاں سے وہ جہاز میں بیٹھ کر نئی دہلی پہنچی تھیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق اُن کے دونوں بچے 15 سالہ بیٹی اور چھ سالہ بیٹا راجستھان میں مقیم ہیں اور اُنہوں نے اپنی والدہ سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔
انجو کا جس محلے میں قیام ہے وہاں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور کسی بھی انجان شخص یا گاڑی کو وہاں داخل ہونے ہونے کی اجازت نہیں۔
راجستھان کے علاقے بھیواڈی کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سیپک سائنی کا کہان ہے کہ انجو کے حوالے سے تحقیقات چل رہی ہیں اور کچھ لوگوں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو انجو سے بھی سوالات کیے جا سکتے ہیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق 29 نومبر کو جب انجو واہگہ بارڈر کے ذریعے انڈیا میں داخل ہوئی تھیں تو وہاں بھی اُن سے پنجاب پولیس اور انٹیلیجنس بیورو کے اہلکاروں نے پوچھ گچھ کی تھی۔
انجو جب نئی دہلی پہنچیں تو اُن سے صحافیوں نے پوچھا تھا کہ کیا وہ اب انڈیا میں ہی رہیں گی؟ اُن کا کہنا تھا کہ ’میں ابھی کچھ نہیں کہنا چاہوں گی۔‘
انڈین میڈیا میں یہ اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ انجو انڈیا اپنے سابق شوہر کے ساتھ طلاق کے معاملات نمٹانے گئی ہیں اور اپنے بچوں کو ساتھ پاکستان لے جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
انجو کے سابق شوہر سے جب انجو کی انڈیا آمد کے حوالے سے پوچھا گیا تو اروند کا کہنا تھا کہ ’مجھے اُن کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنے میں دلچسپی نہیں۔‘
اروند کے مطابق اُن کی انجو سے اب تک طلاق نہیں ہوئی ہے کیونکہ ان معاملات کو مکمل ہونے میں کم سے کم تین سے پانچ مہینے لگتے ہیں۔

شیئر: