Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتال کے وارڈز پر حملہ کیا: وزارت صحت

وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں 18 ہزار چھ سو آٹھ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ (روئٹرز)
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے ایک ہسپتال کے کمروں پر حملہ کیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے محکمہ صحت کے حکام کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی فائرنگ سے بچوں کے نگہداشت کے وارڈ میں زیرعلاج 12 بچوں کی جان کو خطرہ لاحق ہوا۔
محکمہ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج مریضوں کے کمروں پر اور احاطے میں فائرنگ کر رہی ہے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ بچوں کے وارڈ میں زیرعلاج 12 بچے فائرنگ میں مرگئے ہو جو کہ پہلے ہی سے دودھ اور لائف سپورٹ کے آلات کے بغیر تھے۔
اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے جب کہ اے ایف پی آزادانہ طور پر ہسپتال کی صورتحال کی تصدیق نہیں کر سکا۔
اقوام متحدہ کے مطابق شمال میں صرف ایک ہسپتال مریضوں کے علاج کے قابل ہے جبکہ غزہ کی پٹی میں 36 میں سے 14 ہسپتال بمشکل کام کر رہے ہیں۔
اشرف القدرہ نے منگل کو کہا تھا کہ اسرائیلی فوجی کمال عدوان ہسپتال میں گھس گئی اور ہپستال کے احاطے سے لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی امداد کی ایجنسی نے کہا تھا کہ کمال عدوان ہسپتال کی میٹیرنٹی اسرائیلی حملے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں دو مائیں موت کے منہ میں چلی گئیں۔
بدھ کو اشرف القدرہ نے کہا کہ اسرائیل فورسز نے ہسپتال کے ڈائریکٹر احمد الخالوت اور عملے کے دوسرے افراد کو گرفتار کر لیا جن کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ان کے مطابق بعد میں گرفتار شدگان میں سے کئی ایک کو رہا کیا گیا۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں 18 ہزار چھ سو آٹھ افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

شیئر: