Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون پیرا گلائیڈر کی ’آسمانوں پر اُڑنے کی خواہش پوری‘

پیرا گلائیڈنگ کی ٹریننگ کا دورانیہ دو ہفتے سے ایک ماہ تک  ہوتا ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی خاتون نہال الھلال کی پیرا گلائیڈنگ کے ذریعے مملکت کے آسمانوں پر اڑنے کی خواہش پوری ہوگئی۔
ان کا خواب انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں سعودی عرب کی نمائندگی اور وومن ٹیم کی قیادت کرنا ہے۔  
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے نہال الھلال کا کہنا تھا  کہ ’وہ ایک سکالر اور جازان یونیورسٹی کے کنڈر گارٹن کے شعبے سے منسلک ہیں۔ اس کے باوجود انہیں پیراگلائیڈنگ کا شوق ہے‘۔  
انہوں نے کہا کہ‘ پیرا گلائیڈنگ کا شوق مہم جوئی اور کچھ نیا دریافت کرنے کے میرے مزاج کے مطابق ہے‘۔ 
سعودی خاتون نے بتایا ’انہیں اپنے شوق کی تکمیل کے راستے میں رکاوٹیں پیش آئیں۔ سب سے دشوار کام اپنی رہائش سے محایل عسیر کے ہادا پہاڑ جانا تھا‘۔
’پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کےلیے درکار سہولتوں کے علاوہ سعودی عرب میں پیرا گلائیڈنگ کی تربیت کےلیے مناسب مقامات موجود نہیں‘۔  
نہال الھلال نے کہا کہ’ پیرا گلائیڈنگ کی ٹریننگ کا دورانیہ دو ہفتے سے ایک ماہ تک  ہوتا ہے۔ ٹریننگ کے دوران ابتدا میں خوف محسوس ہوتا تھا لیکن رفتہ رفتہ خود اعتمادی بڑھتی چلی گئی‘۔
انہوں کہا کہ’ جو لڑکیاں پیرا گلائیڈنگ میں دلچسپی رکھتی ہیں انہیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ وہ یہ شوق کیوں اپنانا چاہتی ہیں۔ انہیں ٹریننگ کے دوران خود کو یکسو کرنا اورمعتبر ٹرینر کا انتخاب کرنا ہو گا‘۔  
انہوں نے بتایا کہ’ پیرا گلائیڈنگ کےلیے والد نے حوصلہ افزائی کی۔ ان کی سرپرستی نے مجھے السودہ ، عقبہ الصما، محایل عسیر کے جبل ہادا، بدر کے طعس پہاڑوں سے پیرا گلائیڈنگ کا شوق پورا کرنے میں مدد دی‘۔
سعودی خاتون کا کہنا ہے’ امارات، کویت، سلطنت عمان، ترکیہ، آزر بائیجان، مصر، مراکش، یوکرین، البانیا اور سلوانیہ میں پیرا گلائیڈنگ کا شوق پوار کیا ہے‘۔  
انہوں نے بتایا ’ وہ پہلی عرب خاتون ہیں جنہوں نے ایس آئی وی کورس مکمل کیا ہے اور اب بھی پیرا گلائیڈنگ کی ٹریننگ لے رہی ہیں‘۔

شیئر: