Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈونیشیا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرہ

مظاہرین ’غزہ، غزہ تم نہ روؤ، فلسطین کبھی نہیں مرے گا‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ فوٹو روئٹرز
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اتوار کو ہزاروں انڈونیشی باشندوں نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
عرب نیوز کے مطابق مظاہرین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کی حمایت بند کریں۔
غزہ پر اسرائیلی فضائی بمباری سے اب تک  تقریباً 19 ہزار فلسطینی ہلاک اور 19 لاکھ سے زائد محصور اور بے گھر ہو چکے ہیں۔
انڈونیشیائی مظاہرین اظہار یکجہتی کے لیے  زیادہ تر سفید اور سیاہ لباس میں ملبوس تھے اور روایتی فلسطینی سکارف پہنے امریکی سفارت خانے کے سامنے موجود تھے۔
مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’نسل کشی بند کرو’ اور ’اب جنگ بندی کرو‘ لکھا تھا اور وہ ’غزہ، غزہ تم نہ روؤ، فلسطین کبھی نہیں مرے گا‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ احتجاجی مظاہرے کا اہتمام ایک درجن سے زائد اسلامی اور عوامی تنظیموں نے کیا تھا۔
مظاہرین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کے لیے امریکی حمایت اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے خلاف اس کے حالیہ ویٹو کی مذمت کی۔

اسرائیلی بمباری سے اب تک تقریباً 19000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے پی

اسلامی عوامی تنظیم کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نذر حارث نے امریکی سفارت خانے کے باہر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین ہماری روح ہے۔
نذر حارث نے مزید کہا کہ ہم امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے کئے جانے والے جنگی اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہم امریکی حکومت اور صدر جو بائیڈن  سے جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مظاہرین کے ایک گروپ نے جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینی بچوں کے علامتی لاشے اُٹھائے ہوئے تھے جب کہ دیگر نے اسرائیلی افواج کے مظالم کی عکاسی کرتے ہوئے خون آلود ہاتھ پینٹ کر رکھے تھے۔

جب تک فلسطین کو آزادی نہیں ملتی، ہم اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ فائل فوٹو روئٹرز

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی قیادت کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں انڈونیشیا کی حکومت مقدمہ دائر کرے اور تل ابیب کے ساتھ  واشنگٹن کی حمایت پر احتجاج کے طور پر امریکا میں انڈونیشین سفیر کو واپس بلائے۔
انڈونیشیا میں خواتین کے اتحاد KPIPA کی سربراہ نورجہاں حلوان نے کہا ہے کہ اسرائیل روزانہ دنیا کے سامنے ہٹ دھرمی دکھا رہا ہے، ہم دنیا سے پوچھتے ہیں کہ انسانیت کہاں ہے؟ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا ہم فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

مظاہرین اسرائیلی افواج کے مظالم کی عکاسی کر رہے تھے۔ فوٹو عرب نیوز

انڈونیشیا میں اسلامی عوامی تنظیم کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن احمد ہیریوان نے کہا کہ انڈونیشیا کئی دہائیوں سے فلسطین کا کٹر حامی ہے، انڈونیشی عوام فلسطین کے لیے کھڑے ہیں اور جب تک فلسطین کو آزادی نہیں ملتی، ہم اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
دوسری جانب جکارتہ میں سفارت خانے سے چند کلومیٹر دور قومی یادگار کمپلیکس میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
اتوار کو ہونے والے مظاہرے انڈونیشیا میں جاری کئی بڑے مظاہروں میں سے ایک ہیں جب سے اسرائیل نے فلسطین پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
مظاہرین میں شامل احمد ذکی قلبدین نے  بتایا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات جنگی کارروائیاں نہیں بلکہ نسل کشی ہے۔

شیئر: