اخبار 24 کے مطابق وزارت توانائی کی ذیلی کمیٹی جو پٹرول سٹیشنز کے ضوابط کی نگران ہے کی جانب سے مملکت کے تمام پٹرول سٹیشنز مالکان کو ہدایات جاری ہیں کہ وہ مقررہ عالمی معیار کے مطابق اپنے پٹرول سٹینشز میں اہم تبدیلیاں 12 ماہ کے اندر کرلیں۔
مقررہ ڈیڈ لائن کے بعد تفتیشی کمیٹی کے ارکان معیار کو جانچنے کے لیے مہم شروع کریں گے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ شرائط میں کہا گیا کہ پٹرول سروس سٹیشن کا قیام اس شعبے کی معروف کمپنیاں ہی کریں جو مقررہ عالمی معیار کے مطابق صارفین کو سروسز فراہم کریں۔
پٹرول سٹینش کے محل وقوع اور سٹیشن کے ٹینکوں کے حوالے سے فاصلے کا تعین کرتے ہوئے شرائط میں کہا گیا ہے کہ ایسےسٹیشن جو رہائشی علاقے میں ہوں اور ان کے پٹرول ٹینک سطح زمین سے اوپر ہوں۔ ان سٹینشز کے پٹرول ذخیرہ کیے جانے والے ٹینک اور پٹرول پمپس کے درمیان فاصلہ 30 میٹر سے کم نہ ہو۔
پٹرول ٹینکوں کے حوالے سے دوسری شرط میں کہا گیا کہ ایسے پٹرول سٹیشنز جن کے قرب و جوار میں سکول ، ہسپتال، شادی ہال وغیرہ ہوں ان کے لیے پٹرول ٹینک سے پمپوں کا فاصلہ کم ازکم 60 میٹر ہونا ضروری ہے۔
وہ اسٹیشن جہاں جدید ترین فائرفائٹنگ کا مکمل انتظام کیا گیا ہو جو کسی بھی ہنگامی صورت حال میں آگ کو قریبی عمارتوں تک پھیلنے سے روکنے کی مکمل صلاحیت کا حامل ہو وہاں یہ فاصلہ آدھا کیا جاسکتا ہے۔
ایسے پٹرولسٹیشنز جن کے ٹینک زیر زمین ہیں ان کے لیے اسکول، ہسپتال اوردیگر عمارتوں والے قواعد کا اطلاق نہیں کیا جائے گا تاہم تمام سٹیشنز کے لیے ضروری ہے کہ انہیں وہی کمپنیاں یا ادارے چلائیں جو اس میدان میں خدمات فراہم کرنے کے حوالے سے مخصوص ہیں۔
ایسے پٹرول سٹیشنز جو ہائی ویزے پرہیں ان کےلیے بھی مقررہ کمیٹی کی جانب سے ضوابط جاری کیے گئے ہیں۔
ضوابط کے مطابق ایک ہی شاہراہ پر ایک پٹرول سٹینش کا دوسرے سے کم از کم فاصلہ 20 کلومیٹر جبکہ دونوں سٹیشنز میں زیادہ سے زیادہ فاصلہ 60 کلومیٹر سے زیادہ نہ ہو تاہم یہ نکتہ ایسے علاقوں کے لیے لازمی نہیں سمجھا جائے گا جو اہم مقام ہو۔