Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی حملے میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا سینیئر رکن ہلاک

اسرائیل کئی برس سے شام پر حملے کے مختلف علاقوں پر حملے کرتا آ رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ پیر کو شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے پر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کا سینیئر مشیر ہلاک ہو گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایران کے تین سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حملے کا شکار ہونے والے مشیر کا نام سید رضی موسوی تھا جو کہ ایران اور شام کے فوجی اتحاد کے درمیان تعاون و ہم آہنگی کے حوالے سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
ایران کے ریاستی میڈیا نے معمول کی نشریات روک کر اعلان کیا کہ موسوی مارے گئے ہیں، رپورٹ میں ان کو پاسداران انقلاب کا سینیئر ترین مشیر بھی قرار دیا گیا ہے۔
  رپورٹ کے مطابق وہ قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں تھے جو پاسداران انقلاب کے دستے قدس فورس کے سربراہ تھے اور 2020 میں عراق میں ایک امریکی ڈرون حملے کا نشانہ بنے تھے۔
واقعے کے بعد پاسداران انقلاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کو موسوی کے قتل کی قیمت چکانا ہو گی، جو کہ بریگیڈیئر جنرل کا رینک رکھتے تھے۔‘
پاسداران انقلاب کی جانب سے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ’بلاشبہ غاصب اور وحشی صہیونی حکومت کو اس جرم کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔‘
واقعے کے حوالے سے فوری طور پر اسرائیل کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
اسرائیل کئی برسوں نے شام کے مختلف مقامات پر حملے کرتا آ رہا ہے اور اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ایران سے تعلق رکھنے والے اہداف کے خلاف کیے جاتے ہیں۔
شام میں 2011 میں شروع ہونے والی جنگ میں تہران کی جانب سے صدر بشارالاسد کی حمایت کے بعد سے وہاں تہران کا اثرورسوخ بڑھا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں بھی ایران کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حملوں سے پاسداران انقلاب کے دو ارکان ہلاک ہو گئے ہیں جو شام میں فوجی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

شیئر: