Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج کو غزہ جنگ کی ’بھاری قیمت‘ چکانا پڑ رہی ہے: نیتن یاہو

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک فون کال میں شہریوں کے تحفظ کی ’ضرورت‘ پر زور دیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ کی ’بہت بھاری قیمت‘ ادا کرنا پڑ رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بات اتوار کو اس وقت کہی جب حماس کے ساتھ لڑائی میں مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعے کے بعد سے فلسطینی علاقے میں 14 فوجیوں کی ہلاکت کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’غزہ میں لڑائی کے ایک انتہائی مشکل دن کے بعد یہ ایک مشکل صبح ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بہت بھاری قیمت میں پڑ رہی ہے لیکن ہمارے پاس لڑائی جاری رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’ہم پوری طاقت کے ساتھ فتح کے حصول تک یہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ (ہم یہ جنگ اس وقت تک جاری رکھیں گے) جب تک کہ حماس کی تباہی، اپنے یرغمالیوں کی واپسی اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ دوبارہ کبھی بھی اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا، جیسے تمام اہداف حاصل نہ کر لیں۔‘
یہ واضح رہے کہ یہ ایک طویل جنگ ہو گی... (جب تک) حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اور ہم شمال اور جنوب دونوں میں سیکورٹی بحال نہیں کر لیتے۔‘
27 اکتوبر کو اسرائیل کے زمینی حملے کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے فلسطینی علاقے میں 153 فوجیوں کو کھو دیا ہے جن میں سنیچر کے روز ہلاک ہونے والے 10 فوجی بھی شامل ہیں۔

حماس نے اسرائیلی فورسز کے دعوؤں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل نے اتوار کو حماس کو تباہ کرنے کے لیے اپنی فوجی مہم تیزی لائی ہے اور اب شدید لڑائی کا مرکز جنوبی غزہ ہے جہاں زیادہ تر بے گھر فلسطینی پھنسے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک فون کال میں شہریوں کے تحفظ کی ’ضرورت‘ پر زور دیا جبکہ نیتن یاہو نےعزم ظاہر کیا کہ اسرائیل ’اپنے تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رکھے گا۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران محصور فلسطینی علاقے میں مزید 200 اہداف کو نشانہ بنایا ہے جہاں وہ حماس کو شکست دینے اور بقیہ یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے انہوں نے شمالی غزہ کے ایک کمپاؤنڈ میں سکولوں، ایک مسجد اور ایک کلینک کے قریب چھاپہ مارا اور انہیں وہاں سے ’بچوں کے لیے تیار کردہ دھماکہ خیز بیلٹ، درجنوں مارٹر گولے، سیکڑوں دستی بم اور انٹیلیجنس دستاویزات ملی ہیں۔‘
حماس نے اسرائیلی فورسز کے ان دعوؤں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے ’معصوم شہریوں کے قتلِ عام اور تباہ کن جارحیت کا جواز پیش کرنے کے مترادف ہیں۔‘

شیئر: