جب کینیڈا میں سعودی ڈاکٹر نے بچے کو مرنے سے بچایا
ہسپتال انتظامیہ بھی بچے کی صحت کے حوالے سے مایوس ہو چکی تھی۔ ( فوٹو: العربیہ)
کینیڈا میں ایک سعودی سرجن نے پیدائشی طور پر دل کے مرض میں مبتلا شیر خوار بچے کا پیچیدہ آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا۔
العربیہ کے مطابق دو ماہ کا بچہ پیدائش کے بعد سے مصنوعی تنفس پر زندہ تھا۔ بچے کے دل میں قدرتی نقص ہونے سے وہ درست طورپر سانس نہیں لے سکتا تھا۔
کینڈا کے متعدد سرجنوں کی جانب سے آپریشن سے انکار پر سعودی سرجن محمد بن مناجی نے کیس کو دیکھا اور آپریشن کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
کینڈین ذرائع ابلاغ میں سعودی سرجن کی مہارت کے خبریں گردش کر رہی ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ سعودی ڈاکٹر کی مہارت سے شیر خوار کو نئی زندگی مل گئی۔
سعودی سرجن محمد نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’بچے کے دل اور شریانوں میں قدرتی نقص تھا۔ دل کا پمپنگ سیکشن مناسب طریقے سے خون کو پمپ نہیں کر سکتا تھا۔‘
’شریانوں کے نقص سے دل سے پمپ شدہ خون جسم کے اعضا تک منتقل ہونا مشکل ہو جاتا تھا۔‘
ڈاکٹر محمد المناجی نے بتایا کہ ’بچہ پہلے دن سے وینٹیلیٹر پر تھا کیونکہ دل کی شریانوں کی خرابی کے باعث نظام تنفس بھی درست نہیں تھا۔‘
ہسپتال انتظامیہ نے بچے کے لیے ’فالج ٹریٹمنٹ ٹیم ‘ کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی جس کا مطلب تھا کہ وہ اس کی صحت کے حوالے سے مکمل طور پر مایوس ہو چکے ہیں۔
سعودی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے بچے کی تمام رپورٹس کا تفصیلی مطالعہ کیا اورمزید ٹیسٹ کیے بعدازاں یہ فیصلہ کیا کہ بچے کا آپریشن کیا جائے۔‘
’آپریشن انتہائی حساس اور خطرناک تھا اسی لیے اپنی ٹیم سے مشورہ کرنے کے بعد بچے کے والدین سے رجوع کیا اورانہیں تمام جزئیات سے مطلع کر دیا۔‘
بچے کے والدین آپریشن پر رضامند ہو گئے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ بچے کی حالت ایسی نہیں کہ اسے زیادہ دیر تک وینٹیلیٹر پر رکھا جائے۔
’رب کریم کا شکر ہے کہ آپریشن کامیاب رہا۔ بچے کو دو دن انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھنے کے بعد جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا جہاں ایک ہفتے کی نگرانی کی گئی۔‘
اس دوران بچے کی صحت مکمل طور پر بہتر تھی اوروہ فطری طریقے فیڈ کر رہا تھا جبکہ وینٹیلٹر کی بھی ضرورت نہیں رہی۔
بچے کو ہسپتال سے رخصت کر دیا گیا اب اس کی صحت مکمل طور پر تسلی بخش ہے۔