الوداع 2023، دنیا کے مختلف ممالک میں سال نو کا جشن کے ساتھ استقبال
الوداع 2023، دنیا کے مختلف ممالک میں سال نو کا جشن کے ساتھ استقبال
اتوار 31 دسمبر 2023 16:36
آسٹریلیا میں سال نو کا استقبال آتش بازی سے ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی
انسانی تاریخ کا گرم ترین سال 2023 اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے اور آٹھ ارب کی آبادی نے نئی امنگوں اور امیدوں کے ساتھ نئے سال میں قدم رکھ دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سال 2023 پر نظر دوڑائی جائے تو ان بارہ ماہ میں چیٹ بوٹس جیسی ٹیکنالوجی سامنے آئی، ماحولیاتی بحرانوں کا سامنا رہا اور یوکرین اور غزہ میں جنگ کی شدت بڑھتی ہوئی دکھائی دی۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی جسے ’دنیا کا نیو ایئر دارالحکومت‘ کہا جاتا ہے، وہاں سب سے پہلے سالِ نو کا آغاز ہو گیا اور لاکھوں کی تعداد میں شہریوں نے ہنستے مسکراتے سال 2024 کا استقبال کیا۔
شہر بھر میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا اور آسمان روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔ جبکہ آتش بازی کے لیے استعمال ہونے والے سامان کا حجم آٹھ ٹن بتایا گیا ہے۔
سال 2024 میں دنیا کی نصف آبادی انتخابات میں مصروف ہوگی جبکہ دوسری جانب اولمپکس گیمز کے لیے پیرس میں میدان سجے گا جو چار سال بعد منعقد ہونے جا رہی ہیں۔
اسی سال انڈیا نے آبادی کے حساب سے چین کو پیچھے چھوڑا اور چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا۔
سنہ 1880 کے بعد سے جب سے درجہ حرارت کا ریکارڈ رکھا جا رہا ہے، سال 2023 گرم ترین سال قرار دیا گیا۔ اسی دوران ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آسٹریلیا سے افریقہ اور ایمازون تک تباہی بھی دیکھنے کو ملی۔
لیکن سال 2023 کا ایک واقعہ جو ہمیشہ یاد رہے گا وہ 7 اکتوبر کو حماس کا جنوبی اسرائیل پر حملہ اور اس کے بدلے میں اسرائیل کی خوفناک کارروائی ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق اسرائیل کے حملے کے بعد سے غزہ کے کم از کم 20 لاکھ شہری بے گھر ہو چکے ہیں جو اس کی آبادی کا 85 فیصد ہیں۔ غزہ کے ہنستے بستے علاقے اب کھنڈر بن چکے ہیں۔
رفح کے ایک کیمپ میں پناہ لینے والے عابد اکاوی کا کہنا ہے ’یہ سیاہ سال تھا جو حادثات سے بھرا ہو تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ جنگ میں ان کا ایک بھائی ہلاک ہو گیا ہے جبکہ ان کا گھر بھی تباہ ہو گیا۔
یوکرین جنگ جو فروری 2022 میں شروع ہوئی تھی وہ دوسرے سال بھی جاری رہی۔ ولادیمیر پوتن کے روس میں بھی اب لوگ جنگ سے تنگ آ گئے ہیں۔
ماسکو کی شہری زویا کارپوفا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’نئے سال میں جنگ کو ختم ہوتے ہوئے دیکھنا چاہوں گی، نیا صدر ہو اور زندگی واپس معمول پر آ جائے۔‘
جوزف سٹالن کے بعد سے ولادیمیر پوتن سب سے زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والے شخص ہیں اور مارچ میں ہونے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر ان کا نام بیلٹ پیپر کی زینت بنے گا۔
اس کے ساتھ ہی امریکہ میں بھی انتخابات متوقع ہیں اور یہ واحد ملک ہے جہاں انتخابات کے نتائج پوری دنیا پر اثرانداز ہوتے ہیں۔