Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو ’پِنک ٹیسٹ‘ کیوں کہا جاتا ہے؟

آسٹریلیا کے ہوم ’سمر کرکٹ سیزن‘ میں سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو عمومی طور پر ’پِنک ٹیسٹ‘ کہا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری میچ سڈنی میں 3 جنوری سے کھیلا جائے گا۔
سیریز میں آسٹریلیا کو 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے تاہم سڈنی میں کھیلے جانے  والا تیسرا ٹیسٹ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہونے کے باعث دونوں ٹیموں کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
آسٹریلیا کے ہوم ’سمر کرکٹ سیزن‘ میں سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو عمومی طور پر ’پِنک ٹیسٹ‘ کہا جاتا ہے۔
اس میچ میں دونوں ٹیمیں گلابی یعنی پِنک رنگ کی ٹوپیاں پہن کر میدان میں نظر آئیں گی جبکہ میچ سے قبل دونوں ٹیموں نے پِنک تھیم کو فالو کرتے ہوئے تصاویر بھی بنوائیں۔
سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو ’پِنک ٹیسٹ‘ عظیم سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میگرا کی انجہانی اہلیہ جین میگرا کی یاد میں کہا جاتا ہے۔
گلین میگرا کی اہلیہ جین میگرا چھاتی کے کینسر (بریسٹ کینسر) کے باعث دنیا سے رخصت ہوئی تھیں جس کے باعث چھاتی کے کینسر کے خلاف اُن کی جنگ اور مشکلات کو یاد کرتے ہوئے سڈنی میں ہونے والے میچ کو ’پِنک ٹیسٹ‘ کہا جاتا ہے۔
 
 اسی سلسلے میں سڈنی ٹیسٹ کے تیسرے دن اور سڈنی کرکٹ سٹیڈیم (ایس سی جی) کے لیڈیز سٹینڈ کو عارضی طور پر جین میگرا کے نام پر جین میگرا سٹینڈ کہا جاتا ہے اور تیسرے دن کے کھیل کو ’جین میگرا ڈے‘ کہا جاتا ہے۔
خیال رہے گلین میگرا کی اہلیہ 2008 میں بریسٹ کینسر کے باعث چل بسی تھیں جس کے بعد میگرا فاؤنڈیشن  کی جانب سے آسٹریلیا بھر میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔

شیئر: