اس مارچ کا اہتمام ایک فاؤنڈیشن کی طرف سے کیا گیا تھا جس کے اراکین میں صدر رجب طیب اردوغان کے بیٹے بلال اردوغان بھی شامل ہیں۔
ترکیہ اور فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے باسفورس پر واقع گالتا پل پر ہونے والے اس مظاہرے میں شریک افراد ’قاتل اسرائیل، فلسطین سے نکل جاؤ‘ اور ’اللہ اکبر’ کے نعرے لگا رہے تھے۔
ترکیہ کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو نے رپورٹ کیا ہے کہ ریلی میں شامل ہزاروں مظاہرین ’ہمارے شہیدوں کے لیے رحمت اور اسرائیل پر لعنت‘ کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان، حماس کی 7 اکتوبر کو سرحد پار سے ہونے والی کارروائی کے ردعمل میں ہونے والی غزہ میں تباہی اور ہزاروں ہلاکتوں پر اسرائیل پر کئی بار تنقید کر چکے ہیں۔
اردوغان نے اسرائیل پر ’ریاستی دہشت گردی‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ایڈولف ہٹلر سے ’مختلف نہیں‘۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں وزارت صحت کے مطابق کم از کم 21 ہزار 800 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ اس کے 172 فوجی غزہ کے اندر مارے گئے ہیں تاہم ابھی تک جنگ تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
ترکیہ کی فوج کے ترجمان کے مطابق شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی طرف سے کیے گئے دو الگ حملوں میں دسمبر کے آخر میں 12 فوجی مارے گئے۔
درین اثناء شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں پر ترکیہ باقاعدگی سے زمینی اور فضائی کارروائیاں کرتا ہے، جسے انقرہ اور اس کے مغربی اتحادی دہشت گرد گروپ سمجھتے ہیں۔