Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجدد پذیر توانائی کی صلاحیت دنیا سے تین گنا زیادہ ہے: سعودی وزیر توانائی 

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کانکنی کانفرنس کے دوران مباحثے میں شرکت کی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب دنیا میں تجدد پذیر توانائی کی صلاحیت سے تین گنا زیادہ استعداد رکھتا ہے۔‘ 
’سعودی عرب نہ صرف تیل کی پیداوار کے حوالے سے بڑا ملک ہے بلکہ ہر طرح کی توانائی بھی پیدا کررہا ہے۔‘ 
اخبار 24 کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے بدھ کو بین الاقوامی کانکنی کانفرنس کے دوران ایک مباحثے میں شرکت کی جس کا عنوان ’مملکت میں توانائی کی تبدیلیاں‘ تھا۔ 
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ’ سعودی عرب انرجی ایفیشنسی کے حصول کی کوششوں میں دس سالہ سفر طے کرچکا۔ چار سے پانچ برس کے دوران امریکہ اور یورپی یونین کے ہم پلہ ہوجائیں گےجبکہ 2030 میں انرجی ایفیشنسی کے حوالے سے مقررعالمی معیار پر پورا اتریں گے۔ ‘
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ’ سعودی عرب 2019 سے توانائی میں تبدیلی کا معاملہ اٹھائے ہوئے ہے۔ آئندہ دو سے تین برس کے دوران اپنے اہداف حاصل کرلیں گے۔‘
’موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے معاہدوں پر عمل کرسکیں گے۔  اپنی اور خطے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے معمولی کاربن مارکیٹ قائم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب توانائی کی پیداوار ذمہ دارانہ طریقے سے کررہا ہے۔ دس لاکھ بیرل تیل فراہم کررہے ہیں۔ پیداوار کبھی بند نہیں کی۔‘
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ جیواشم فیول کی پیداوار کے حوالے سے بڑے ممالک کو جنوری 2024 تک اس کی پیداوار اور اس کا استعمال کم کرنا ہوگا۔ سعودی عرب ایسا کررہا ہے۔‘  
علاوہ ازیں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان سے بدھ  کو ریاض میں جرمن وائس چانسلر نے بھی ملاقات کی ہے۔
توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شیئر: