Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوتھی مرتبہ ایک شخص کو وزیراعظم مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو ووٹ سے فیصلہ کرنا ہوگا کہ پرانی سیاست چاہیے یا نئی سوچ چاہیے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم بنائے گئے شخص کو چوتھی مرتبہ مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عوام یہ فیصلہ نہیں مانتے۔
اتوار کو صوبہ بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے شہر ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور بلوچستان کے عوام اس شخص کو اپنا نمائندہ نہیں مانتے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں اپنا حق چھینے گی اور اپنی حکومت بنائے گی، کس خوشی میں تین بار ناکام ہونے والے شخص کو چوتھی مرتبہ بھی مان لیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو اٹھارہ مہینے موقع دیا تاکہ ملک کا خزانہ سنبھالیں، مہنگائی اور غربت کا مقابلہ کریں لیکن اب ایسی جماعت چاہیے جو تین نسلوں سے غربت کا مقابلہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنے ووٹ سے فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں وہی پرانی سیاست چاہیے یا نئی سوچ چاہیے۔
’وہی پرانے سیاستدان چاہیے یا نئے سیاستدان چاہیے، یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان کا مستقبل اُس کے ہاتھ میں ڈالنا چاہتے ہیں جس نے تین مرتبہ وزیراعظم رہ کر بھی کام نہیں کیا یا اس جماعت کو یہ ذمہ داری سونپنا چاہتے ہیں جس نے تاریخ میں یہ ثابت کیا کہ پورے پاکستان کو ساتھ لے کر آگے بڑھتے ہیں۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ عوام کی خدمت کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں اور پھر نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لیے الیکشن لڑ رہے ہیں کہ جیل جانے سے بچ جائیں۔
’یہ کس قسم کے شیر ہیں جو اپنے گھروں میں چھپتے ہیں، کس قسم کا شکار ہے کہ شیر اپنے گھر میں چھپا رہے جب تک مخالف کا بندوبست کوئی اور نہ کرے۔ اس قسم کا کردار بزدلوں کا ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہا ’پیپلز پارٹی گھبراتی نہیں ہے، ہم پہلے بھی میدان میں تھے ہم آج بھی میدان میں ہیں، ہم نے ضمنی الیکشن میں بھی ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یہ ڈر کر پیچھے بھاگے۔ ہم عام انتخابات میں بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔ میں لاہور سے بھی الیکشن لڑ رہا ہوں، ان کے گھر میں گھس کر انہیں ماروں گا۔‘

شیئر: