Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا شمالی وزیرستان میں جرگے کے حکم پر سابق صوبائی وزیر کی گاڑی جلائی گئی؟

اقبال وزیر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے جھوٹ بول کر اُن کے خلاف سازش کی۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان میں سوشل میڈیا پر جلتی ہوئی ایک گاڑی کی ویڈیو شیئر کی گئی جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر کی ہے۔
اتوار کو شیئر کی گئی اس ویڈیو میں گاڑی آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں ہے اور اس سے دھویں کے بادل اُٹھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر دعوی کیا جا رہا ہے کہ گاڑی جرگے کے حکم پر جلائی گئی اور سابق صوبائی وزیر سے 20 لاکھ جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔
تاہم سابق صوبائی وزیر برائے ریلیف و آبادکاری اقبال وزیر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جلائی گئی گاڑی اُن کی نہیں۔
صفدر داوڑ نامی ایکس صارف نے ویڈیو اپنے کاؤنٹ سے شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’شمالی وزیرستان کی تحصیل شیوہ میں اتمانزئی جرگہ نے سابق صوبائی وزیر ریلیف و آبادکاری محمد اقبال وزیر کی گاڑی کو نذر آتش کرکے 20 لاکھ روپے جرمانہ بھی وصول کیا۔ اقبال وزیر پی کے 103 کیلئے پی ٹی آئی پی کے امیدوار بھی ہیں۔‘
اقبال وزیر عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور وہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 103 سے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ہیں۔
ویڈیو شیئر کرنے والوں کے مطابق سابق صوبائی وزیر کو اتمانزئی جرگے نے روایات کی خلاف ورزی پر سزا دی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اقبال وزیر نے کہا کہ جلائی گئی گاڑی ان کی ملکیت نہیں اور نہ ہی انہوں نے جرگے کو 20 لاکھ روپے جرمانہ ادا کیا ہے۔
اقبال وزیر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے جھوٹ بول کر اُن کے خلاف سازش کی۔

شیئر: