Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاسدارانِ انقلاب کا عراق میں اسرائیل کے ’جاسوس ہیڈکوارٹر‘ پر حملہ

ایران نے شام میں پاسدارانِ انقلاب کے تین ارکان کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے کہ انہوں نے عراق کے نیم خودمختار کردستان کے علاقے میں اسرائیل کے ’جاسوس ہیڈکوارٹر‘ پر حملہ کیا ہے جبکہ دوسری جانب اس کی سپیشل فورسز نے شام میں داعش کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ مشرق وسطیٰ تک پھیلنے کے حوالے سے خدشات سامنے آئے ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے پیر کو رپورٹ کیا کہ پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’صیہونی حکومت کے حالیہ مظالم میں پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈروں کی ہلاکت کے جواب میں عراق کے کردستان کے علاقے میں موساد کے جاسوسی کے ایک اہم ہیڈکوارٹر کو بیلسٹک میزائلوں سے تباہ کر دیا گیا۔‘
ایران نے گذشتہ ماہ شام میں پاسدارانِ انقلاب کے تین ارکان کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
ان ارکان میں پاسدارانِ انقلاب کے ایک سینیئر کمانڈر بھی شامل تھے جو وہاں فوجی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیلی سرزمین پر حملے اور غزہ اور لبنان میں اسرائیلی بمباری کے بعد سے لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے 130 سے ​​زائد عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں۔
پاسدارانِ انقلاب نے بیان میں کہا ہے کہ ’ہم اپنی قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ پاسدارانِ انقلاب کی جارحانہ کارروائیاں شہدا کے خون کے آخری قطرے کا بدلہ لینے تک جاری رہیں گی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’شام میں متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے اور ایران میں داعش سمیت دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث افراد کو تباہ کر دیا ہے۔‘

شیئر: