رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب تنظیم کو ’دہشت گرد گروپ‘ قرار دینے کا مطلب یہ ہوگا کہ اس سے تعلق رکھنا، اجلاسوں میں شرکت کرنا یا تنظیم کا نشان عوام کے سامنے لانا برطانیہ میں جرم تصور کیے جائیں گے۔
ایران کی پاسداران انقلاب تنظیم پہلے ہی برطانوی پابندیوں کے زِیراثر ہے۔
برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے نام ایک خط میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ہاؤس آف لارڈز کے اراکین کے 60 سے زیادہ ارکان نے کہا ہے ’مشرق وسطیٰ کے حالات کے پیش نظر پاسداران کو کالعدم قرار دینا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔‘
’ہم برطانوی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایران کے پاسداران انقلاب گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس پر جلد عمل درآمد کرے۔‘
حکومت کو لکھے گئے خط میں آئن ڈنکن سمتھ، ڈیوڈ ڈیوس اور ڈیوڈ جونز اور دیگر سینئر کنزرویٹو کے دستخط موجود ہیں۔
پاسداران انقلاب پہلے ہی برطانوی پابندیوں کے زیراثر ہے۔ فوٹو ای پی اے
برطانوی حکومت کے فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور انصاف کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جائے گا۔
رواں سال کے آغاز میں برطانوی دفتر خارجہ کے حوالے سے ایک وزیر نے کہا کہ تھا کہ برطانیہ ایران کے پاسداران انقلاب گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہا ہے لیکن تاحال کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا گیا۔