Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ن لیگ کی انتخابی مہم میں نواز شریف کے بجائے مریم نواز مرکز و محور کیوں؟

مبصرین کے مطابق 10 منٹ پر محیط اپنی تقریر میں نواز شریف نے کوئی نئی بات نہیں کی۔ (فوٹو: مسلم لیگ ن)
مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں اس وقت تیزی دیکھنے میں آئی جب نواز شریف اور مریم نواز کے جلسوں کا شیڈول جاری کیا گیا۔
باقاعدہ انتخابی مہم کے لیے مسلم لیگ ن نے 15 جنوری کو پہلا جلسہ اوکاڑہ میں کیا۔ مبصرین کا خیال تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے عمل سے فراغت کے بعد نواز شریف ن لیگ کی انتخابی مہم کو لیڈ کریں گے۔ خود مسلم لیگ ن کی قیادت بھی کچھ یہی تاثر دے رہی تھی۔ لیکن پہلے جلسے میں نا تو نواز شریف نظر آئے اور نہ ہی شہباز شریف بلکہ انتخابی مہم کا افتتاح مریم نواز سے کروایا گیا۔
اسی سلسلے میں دوسرا جلسہ گذشتہ روز جمعرات کو حافظ آباد میں ہوا۔ ن لیگ کی جانب سے تشہیر کی گئی کہ نواز شریف خود اس جلسے میں شرکت کریں گے اور اپنا بیانیہ اور منشور دونوں کارکنوں کے سامنے رکھیں گے۔
نواز شریف اور مریم نواز ہیلی کاپٹر پر حافظ آباد پہنچے اور وہاں سے ضلعی انتظامیہ کے پروٹوکول میں جلسہ گاہ آئے۔ نواز شریف نے انتہائی مختصر تقریر کی۔
مبصرین کے مطابق 10 منٹ پر محیط اپنی تقریر میں انہوں نے کوئی نئی بات نہیں کی۔ اپنی حکومت ختم کیے جانے کا شکوہ کیا اور آئندہ حالات بہتر کرنے کا وعدہ کیا اور تقریر ختم۔
دلچسپ بات مگر یہ ہوئی کہ اپنی تقریر کے بعد انہوں نے مریم نواز کو خطاب کا کہا۔ یہ ایک مختلف صورت حال تھی۔
سینیئر صحافی سہیل وڑائچ نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’نواز شریف نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ مریم نواز ان کی جانشین ہیں۔ ان کو اپنی حکومت نظر آ رہی ہے اس لیے وہ تقریروں اور بیانیے کی بحث میں الجھنے کی بجائے ان جلسوں کو مریم نواز کو سیاسی طور پر مضبوط کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘
’ایک دفعہ انہوں نے پہلے بھی آزاد کشمیر (پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر) میں مریم نواز کو اپنے بعد تقریر کرنے کا کہا تھا، اس کے بعد پھر حالات بدل گئے۔ اب وہ چاہ رہے ہیں کہ ان کا ووٹر اور سپورٹر اپنے آپ کو اب مریم نواز سے جوڑے۔‘
عام طور پر اس طرح کی سیاسی تقاریب اور جلسوں میں سب سے آخر میں مہمان خصوصی کی تقریر رکھی جاتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں حافظ آباد جلسے میں نواز شریف نے مریم نواز کو مہمان خصوصی کا درجہ دیا۔
مسلم لیگ ن کا تیسرا جلسہ خانیوال میں ہو رہا ہے جس میں صرف مریم نواز شرکت کر رہی ہیں۔ آئندہ دنوں میں نواز شریف مانسہرہ جلسہ کریں گے جبکہ شیڈیول کے مطابق قصور جلسے میں نواز شریف اور شہباز شریف دونوں شرکت کریں گے۔

اجمل جامی کے مطابق ’حمزہ شہباز کی لائن بظاہر اس وقت تک کٹ چکی ہے۔‘ (فوٹو: ایکس)

اینکر پرسن اجمل جامی کے مطابق ’ن لیگ کی انتخابی مہم اور طریقہ کار کو سادہ لفظوں میں سمجھا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ن لیگ کے اندر طاقت صرف نواز کیمپ میں رہے گی۔ چاہے ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ ہو یا عوام سے رابطے مضبوط کرنے کا، تو وہ اب نواز شریف کے بعد مریم نواز کریں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’شہباز شریف تو پھر بھی کارآمد جُزو کی طرح رہیں گے البتہ حمزہ شہباز کی لائن بظاہر اس وقت تک کٹ چکی ہے۔ قدرت نے انہیں وزیراعلٰی پنجاب کی کرسی دی تھی تاہم ان کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی اس لیے اب ن لیگ کے جلسوں اور فیصلہ سازی میں آپ کو مریم نواز ہی نظر آئیں گی۔‘

شیئر: