Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیکٹ چیک: کیا واقعی پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر مریم نواز کے حق میں دستبردار ہوگئے؟

میاں شہزاد فاروق نے کہا کہ ’مریم نواز مختلف حربے آزما رہی ہیں۔‘ (فوٹو: عباد فاروق ایکس اکاؤنٹ)
لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے اپنے حلقے این اے 119 سے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے اتوار کو اپنے حلقے کا دورہ کرتے ہوئے انتخابی مہم کی ٹیم سے خطاب بھی کیا۔ مسلم لیگ ن نے ایکس (ٹوئٹر) پر مریم نواز کے اس دورے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر مہر محمد وسیم نے متعلقہ حلقے سے اپنے ہزاروں کارکنوں سمیت مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
مسلم لیگ ن کے بیان کے مطابق  قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مہر محمد وسیم نے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے ملاقات  بھی کی۔
پارٹی بیان کے مطابق ’مہر محمد وسیم ملاقات کے بعد ان کے حق میں دستبردار ہوگئے اور کارکنوں سمیت ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔‘
 مسلم لیگ ن کے مطابق اس ملاقات میں  پرویز رشید، مریم اورنگزیب، علی پرویز ملک، خواجہ عمران نزیر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے.
’مریم نواز نے مہر محمد وسیم اور ان کے ساتھیوں کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آپ نے ترقی کے قافلے میں شمولیت اختیار کرلی ہے، 2018 سے 2022 تک نااہلی کا اثر پورے پاکستان نے دیکھا اور بھگتا۔ سیاسی مخالفین کو رلانے کی خواہش رکھنے والوں کے پیدا کردہ مسائل کے باعث آج پورا پاکستان رو رہا ہے۔‘
پارٹی بیان کے مطابق مہر وسیم اور ان کے ساتھی 25 جنوری کو جلسے میں باقاعدہ مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کریں گے اور مریم نواز بھی جلسے میں شرکت کریں گی۔ تاہم پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ان دعوؤں کی تردید کی جا رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی ویب سائٹ پر تمام قومی اسمبلی کے اُمیدواروں کی فہرست جاری کی جا چکی ہے جسے آج آخری بار اپڈیٹ کیا گیا ہے۔
 اس لسٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے این اے 119 پر میاں عباد فاروق کے بھائی میاں شہزاد فاروق کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ 18 جنوری کو میاں شہزاد فاروق نامی ایکس اکاؤنٹ نے لکھا کہ ’پاکستان تحریک انصاف نے این اے 119 سے میاں شہزاد فاروق کو میدان میں اتار دیا، یاد رہے میاں شہزاد فاروق 08 ماہ سے جیل میں قید میاں عباد فاروق کے بڑے بھائی ہیں۔‘
میاں شہزاد فاروق بطور آزاد اُمیدوار ٹرائی سائیکل کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہیں اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے۔
میاں شہزاد فاروق نے اُردو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’مریم نواز مختلف حربے آزما رہی ہیں۔ پہلے کاغذات واپس لیے جا رہے تھے اب یہ جھوٹے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اس حلقے سے میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار ہوں اور میں دستبردار نہیں ہوا۔ میں مریم نواز کا مقابلہ کرنے کے لیے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘
انہوں نے مہر محمد وسیم کے حوالے سے خبروں کی بھی تردید کی۔ ان کے بقول ’مہر محمد وسیم ہمارے ساتھ کیمپئن میں ہوتے ہیں یہ ان کی چال ہے۔‘
 تاہم ان کے اِس دعوے کی تصدیق مہر محمد وسیم سے نہیں ہوسکی۔
پاکستان تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر اس حلقے سے تاحال میاں شہزاد فاروق کا نام دیا گیا ہے، لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے آزاد امیدواروں کے انتخابی نشانات کی نشاندہی کے لیے بنائی گئی ویب سائٹ پر این اے 119 کے حلقے میں کسی کا نام درج نہیں ہے۔
 ویب سائٹ پر این اے 119 درج کرنے پر ایک پیغام سامنے آتا ہے جس کے مطابق اگر اس حلقے میں کسی کا نام سامنے نہیں آرہا ہے تو اس کی ایک وجہ پارٹی کے واجبات کی عدم ادائیگی ہوسکتی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے تمام حلقوں پر ٹکٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس حلقے سے صنم جاوید نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، تاہم انہیں لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن لڑنے کے لیے نا اہل قرار دیا۔ اس سے قبل پی ٹی آئی نے اس حلقے سے کسی کو ٹکٹ جاری نہیں کیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے میاں شہزاد فاروق کو ٹکٹ جاری کیا۔

شیئر: