Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ہوم ڈلیوری کے شعبے کو منظم کرنے کے لیے نئے ضوابط کا اعلان

’غیر ملکیوں کو 14 ماہ میں ہلکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں سے وابستہ ہونا پڑے گا‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ہوم ڈلیوری کے شعبے کو منظم کرنے اور اس میں بہتری لانے کے لیے نئے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے نئے ضوابط مرحلہ وار لاگو ہوں گے۔
نئے ضوابط میں کہا گیا ہے کہ ’فوڈ ڈلیوری اور ہوم ڈلیوری میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو 14 ماہ میں ہلکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں سے وابستہ ہونا پڑے گا‘۔
نئے ضوابط میں ہلکے ٹرانسپورٹ ذرائع میں اشتہارات کے استعمال  کا بھی جائزہ لیا گیا ہے تاہم اس کے لیے وزارت بلدیات و دیہی أمور کے ساتھ  افہام و تفہیم ضروری ہوگی۔
نئے ضوابط میں ہوم ڈلیوری کے لیے موٹر سائیکلوں کے استعمال پر بھی غور کیا گیا ہے۔
ہوم ڈلیوری کمپنیوں کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ساتھ وابستہ ہوجانے کے بعد خود کار نظام کے تحت ملازمین کے چہروں کی شناخت کی جائے۔

’نئے ضوابط میں ہوم ڈلیوری کے لیے موٹر سائیکلوں کے استعمال پر بھی غور کیا گیا ہے‘

نئے ضوابط میں اس بات کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ ہوم ڈلیوری کے شعبے سے وابستہ غیر ملکی کارکنان کو یکساں نیفارم پہننا چاہئے۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’نئے ضوابط پر مرحلہ وار عمل کیا جائے تاکہ ہوم ڈلیوری کا شعبہ منظم کیا جاسکے اور اس کا آغاز شعبے سے وابستہ سعودیوں سے ہوگا جنہیں سب سے پہلے ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے وابستہ ہونا ہوگا‘۔
’اس کے ساتھ سعودیوں کو شعبے میں کام کرنے کی آزادی دی جائے گی اور ساتھ ہی ریجنوں کے حساب سے غیر سعودیوں کو ہوم ڈلیوری میں کام کرنے سے روکا جائے گا‘۔
سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’تمام نئے ضوابط ہوم ڈلیوری کے شعبے کو منظم کرنے اور خدمات کی بہتری کے علاوہ نظم و ضبط پیدا کرنے کے لیے ہیں‘۔

شیئر: