Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مہمان نوازی اور ثقافت کا فروغ‘، سعودی شہری کیسے سیاحوں کی تواضع کرتے ہیں؟

عام طور پر مشروبات پیش کرتے وقت روایتی لباس زیب تن کرتے ہیں۔ فائل فوٹو عرب نیوز
سعودی شہری طلال العیسیٰ  مملکت سے وابستہ بہت سے مشروبات کو نمایاں کرکے مملکت کی مہمان نوازی اور ثقافتی ورثے کو ظاہر کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عربی قہوہ اور چائے کے علاوہ سردیوں کے  حوالے سے کچھ شہروں میں کرک چائے اور ادرک ملے دودھ  جیسے نایاب مشروب مختلف مواقع پر تجویز کیے جاتے ہیں۔
طلال العیسیٰ نے بتایا ہے کہ مملکت کے  ہر موسم کا اپنا ایک مشروب ہے جو بدلتے ہوئے موسمی حالات سے ہم آہنگ ہونے کے لیے مختلف انداز سے تیار اور پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مملکت کے معروف مشروبات ہر علاقے کے جغرافیائی اور ثقافتی علاقے کی شناخت ہے۔
سماجی روایات کے مطابق مختلف مشروبات کی تیاری کے انداز یہاں آنے والے زائرین اور سیاحوں کو مملکت کی تاریخ سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی شہری صحراؤں، پہاڑی علاقوں یا دور دراز کے دیہات میں اپنی سادہ زندگی گزارنے کے باوجود ہمیشہ تمام پہلوؤں اور طریقوں کے ساتھ مہمان نوازی کے خواہاں رہتے ہیں۔
طلال العیسیٰ  کا کہنا تھا کہ ’عربی قہوہ سے تواضع کرنا ہماری ثقافت ہے اور اسے برقرار رکھنا ہمارے لیے بہت بڑے فخر کی بات ہے۔‘

مملکت کے ہرعلاقے کی خصوصیات آباؤ اجداد کی ثقافت سمجھی جاتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی کافی مقامی مہمان نوازی اور روایات کا  ذریعہ بن چکی ہے جو علاقے کی ثقافت اور شناخت کو اجاگر کرتی ہے۔
مقامی باشندے مہمان نوازی، عرب سخاوت اور آداب کی علامت کے طور پر ایک دوسرے کو مشروبات پیش کرنے کے منتظر رہتے ہیں  اور یہ روایت نسلوں سے جاری ہے۔
قہوہ اور چائے سعودیوں کی حیثیت سے ثقافت کی علامت بھی ہیں اور عام افراد کے درمیان رابطے کا آسان ذریعہ ہے۔
ہر ملک کا کافی اور چائے پیش کرنے کا اپنا طریقہ کار ہے تاہم سعودی اس خدمت میں اپنے ورثے کی روایات برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

سعودی کافی مقامی مہمان نوازی اور روایات کا ذریعہ بن چکی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب  آنے والے زائرین کو اکثر استقبالیہ میں دیے جانے والے مشروب سے مثبت جذبات کو وسعت ملتی ہے اور اس سے مملکت کی عظمت میں اضافہ ہوا ہے۔
طلال العیسیٰ  نے مزید بتایا کہ اکثر جو چیز مملکت میں آنے والوں کی توجہ اپنی طرف کھینچتی ہے وہ مختلف طریقے ہیں جن  سے سعودی قہوہ اور چائے پیش کیا جانا ہے۔
مملکت کے ہر علاقے کی اپنی خصوصیات ہیں جو سعودی کمیونٹی کا ثقافتی حصہ اور گہری جڑوں کی نشاندہی کرتا ہے جو آباؤ اجداد کی ثقافت سمجھی جاتی ہے۔
طلال العیسیٰ نے بتایا کہ مقامی ثقافت کی نمائندگی کرنے کے لیے عام طور پر مشروبات پیش کرتے وقت روایتی لباس زیب تن کرتے ہیں۔
 

شیئر: