Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: سبی میں پی ٹی آئی کی ریلی کے قریب بم دھماکہ، چار افراد ہلاک

ڈی سی سبی کے مطابق دھماکہ موٹر سائیکل پر نصب دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا(فوٹو: سبی پولیس)
بلوچستان کے ضلع سبی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کی انتخابی ریلی کے قریب بم دھماکے میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق منگل کی شام کو سبی کے مصروف علاقے جناح روڈ پر اس وقت دھماکہ ہوا جب وہاں سے پی ٹی آئی کی ریلی گزر رہی تھی۔
ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  پی ٹی آئی کے کارکن موٹر سائیکلوں پر پارٹی پرچم اٹھائے گزر رہے تھے اور زوردار دھماکہ ہو جاتا ہے جس کے بعد ہر طرف دھواں چھا جاتا ہے اور بھگدڑ مچ جاتی ہے۔
ڈپٹی کمشنر سبی خدائے رحیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر سول  ہسپتال اور سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل پر نصب دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ’دھماکے کے ہدف کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ دہشت گرد پی ٹی آئی کی ریلی کو نشانہ بنانا چاہتے تھے یا کسی اور کو۔‘
پی ٹی آئی کے عہدے دار نذیر خان اچکزئی نے بتایا کہ دھماکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 253 زیارت کم ہرنائی کم سبی کم کوہلو کم ڈیرہ بگٹی کی نشست پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار صدام ترین کی قیادت میں ہونے والی انتخابی ریلی کے دوران ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں کم از کم پی ٹی آئی کے تین کارکنوں کی موت کی اطلاع ہے اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک دشمن عناصر ہماری انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی ایک پرامن جماعت ہے اور جمہوری طریقے سے اپنی انتخابی مہم جاری رکھے گی۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت زخمی کارکنوں کے بہتر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کریں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نہتے کارکنان کی شہادتوں پر نہایت رنج اور دکھ  ہے‘۔
اپنے بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی پرامن انتخابی ریلی پر حملہ نگراں صوبائی و وفاقی حکومتوں کی مجرمانہ ناکامی ہے۔ ریاستی مشنری بانی چیئرمین، وائس چیئرمین سمیت دیگر قائدین و کارکنان کو جعلی اور جھوٹے مقدمات میں سزائیں دلوانے میں مصروف ہیں۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت جواب دیں کہ ہائی الرٹ کے باوجود کیوں ریلی کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ واقعہ کی  تحقیقات اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے نگراں حکومتوں کی مجرمانہ غفلت کی بھی تحقیق کی جائے۔‘

شیئر: