ریاض میں تیسری سعودی انٹرنیشنل میرین ایگزیبیشن کا آغاز
غذائی تحفظ کے حصول کےلیے آبی زراعت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی دارالحکومت ریاض میں اتوار کو تیسری سعودی انٹرنیشنل میرین ایگزیبیشن کا آغاز ہوا ہے۔
ریاض انٹرنیشنل ایگزیبیشن سینٹر ہونے والی نمائش میں 35 ممالک کی 120 مقامی وبین الاقوامی کمپنیز کے علاوہ 3 ہزار کاروباری شخصیات شریک ہیں، جبکہ 15 ہزار سے زائد وزیٹرز کی آمد متوقع ہے۔
سعودی وزیر برائے ماحولیات، زراعت وآبپاشی انجینئرعبدالرحمن بن عبدالمحسن الفضلی نے تین روزہ نمائش کا افتتاح کیا جس می آبی زراعت، ماہی گیری اور سمندری غذائی انڈسٹری میں بین الاقوامی مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر نے کہا’ ماہی گیری کے شعبے میں براہ راست حکومتی اخراجات ارب ریال سے زیادہ ہیں۔‘
’اس کا مقصد انفراسٹرکچر، تحقیق اور لوکلائزیشن کو بڑھانا ہے تاکہ فوڈ سیکیورٹی کے حصول، مقامی معیشت کی سپورٹ اور وژن 2030 کے اہداف کے مطابق برآمدات میں اضافے کے ذریعے اس شعبے کے اہم کردار کو اجاگر کیا جا سکے۔‘
انہوں نےغذائی تحفظ کے حصول کےلیے آبی زراعت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزارت کے ڈائریکٹر برائے مویشی وماہی گیری امور ڈاکٹر ولی الشیخی نے کہا کہ نمائش میں ماہی گیری کی پائیداری اور آبی زراعت کی ترقی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہےماہی گیری بین الاقوامی سطح پر تیزی سے ترقی کرنے والوں شعبوں میں شامل ہے جس کی ترقی کی شرح 6 فیصد ہے۔