غزہ میں امداد کی کمی سے مذاکرات میں تعطل آ سکتا ہے، حماس
غزہ میں امداد کی کمی سے مذاکرات میں تعطل آ سکتا ہے، حماس
ہفتہ 17 فروری 2024 21:52
مزید امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دینے کے مطالبات بڑھ گئے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں موجود امدادی اداروں نے قحط کے خطرے سے خبردار کیا ہے جس پر حماس کا کہنا ہے کہ فوری امداد نہیں پہنچائی جاتی تو جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات معطل ہو سکتے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے ایک سینیئر عہدے دار نے بتایا ہے کہ حماس کی جانب سے سنیچر کو یہ دھمکی دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ہماری تنظیم شمالی غزہ میں امداد کی ترسیل تک مذاکرات کو معطل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔‘
شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے حماس کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے مجاز نہیں تاہم ’جب تک فلسطینی عوام کو امداد میں کمی کا سامنا ہے مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔‘
رواں ہفتے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسرائیل کی حماس کے ساتھ چار ماہ سے غزہ میں جاری جنگ روکنے کے لیے مذاکرات ہوئے ہیں۔
مصر میں ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ابھی تک واضح نہیں جب کہ اسرائیل اپنے مشن کے تحت حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں گھسنے کی تیاری کر رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے قریبی بین الاقوامی اتحادیوں کی طرف سے رفح میں نہ گھسنے کی بات کی جا رہی ہے کیونکہ 14 لاکھ بے گھر فلسطینیوں کے لیے رفح کے علاوہ کوئی اور ٹھکانہ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے انتباہ دیا ہے کہ غزہ میں موجود پناہ گزیں قحط کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
غزہ کے شمالی ساحلی علاقے کے بارے میں زیادہ تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیاں وہاں پہنچنے سے قاصر ہیں۔
فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی ہمدردی(او سی ایچ اے) کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو کا کہنا ہے کہ انہیں ’کوئی اندازہ نہیں‘ کہ شمالی علاقے میں اب بھی 3 لاکھ افراد زندہ کیسے ہیں، ہمیں دکھ ہے کہ اب تک وہاں جو کچھ مہیا کیا گیا وہ ناکافی ہے۔
آندریا ڈی ڈومینیکو نےمزید کہا کہ امدادی سامان لے جانے والے مزید ٹرکوں کو غزہ داخلے کی اجازت کے مطالبات بڑھ گئے ہیں لیکن اسرائیل نے حماس کے رہنماؤں کو فرار ہونے اور اسلحہ کی سمگلنگ روکنے کے لیے پوسٹ پر چیکنگ سخت کر دی ہے۔