الاحساء کمشنری میں ’بشت‘ بنانے کے لیے پہلی مکمل ٹیکسٹائل فیکٹری قائم کردی گئی ۔ الاحساء ریجن ہمیشہ سے ہی عربی چوغہ (بشت) کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ یہاں کی تیار کردہ بشت مملکت میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔
اخبار 24 نے اس حوالے سے وڈیو رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الاحساء کمشنری میں 1940 سے بشت کا کپڑا تیار کیا جاتا ہے تاہم کپڑے کو بننے کےلیے مخصوص دھاگہ درآمد کیا جاتا تھا۔

بشت کا کپڑا تیار کرنے لیے درآمد کیے جانے والے دھاگے مہنگے داموں مارکیٹ میں فروخت ہونے کی وجہ سے تیار ہونے والی بشت کی قیمتیں بھی غیرمعمولی طورپر زیادہ ہوتی تھیں۔
الاحساء ٹیکسٹائل فیکٹری کے ڈائریکٹر احمد ابوعلی نے اس حوالے سے بتایا کہ ’ان کا خاندان بشت کا کپڑا تیار کرنے کی صنعت سے برسوں سے وابستہ ہے۔ ابتدا میں یہ کپڑا کھڈیوں پر دیسی طریقے سے تیار کیا جاتا تھا‘۔
