Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحساء بشت میلے میں عرب ثقافت اور ورثے کی نمائش

حساوی بشت بیش قیمت تحفہ ہے جسے زائرین خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ فوٹو الرایہ
سعودی عرب کے شہر الاحساء کی سوق العربیہ میں حساوی بشت میلہ منعقد ہوا ہے جو کہ عرب ثقافت اور ورثے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عرب ممالک میں مردوں کے روایتی لباس ثوب کے اوپر پہنے جانے والے جبہ کو بشت کہا جاتا ہے، یہ خاص ثقافتی لباس کے طور پر مقبول ہے جو بغیر آستین کے ہوتا ہے اورکندھوں کے اوپر اوڑھ لیا جاتاہے۔

مشرقی ریجن کے گورنرشہزادہ سعود بن نایف نے بشت فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ فوٹو واس

الاحساء ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے میلے میں مختلف قسم کی ثقافتی سرگرمیوں  کی نمائش کی گئی جس میں بشت کی تیاری کےمختلف مراحل  شامل تھے۔
اس علاقے میں خاص قسم کا بشت یا جبہ ہاتھ سے تیار کیا جاتا ہے جو تاریخی اور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔
سعودی عرب کے مشرقی ریجن کے گورنر شہزادہ سعود بن نایف نے بشت فیسٹیول کے افتتاح کے موقع پر ہلکے بھورے رنگ کا بشت پہنا، الاحساء کے گورنر شہزادہ سعود بن طلال بن بدر اور وزیر بلدیات و دیہی امور اور ہاؤسنگ ماجد الحقیل بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سعودی عرب کے علاوہ خلیج میں رہنے والے خاص  مواقع اور تعطیلات پر اپنے لباس کے اوپر  بشت پہنتے ہیں۔

بشت خاص ثقافتی لباس ہے جو کندھوں کے اوپر اوڑھ لیا جاتا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

مختلف اقسام کے بشت روایتی انداز میں ہاتھ سے تیار کئے جاتے ہیں جن میں مختلف درجوں کے لحاظ سے سونے یا چاندی کے تار کے علاوہ پیلے رنگ کے خاص قسم کے دھاگے یا سلور اور سرخ رنگ کے دھاگوں سے کڑھائی کی جاتی ہے۔
سعودی عرب میں عام رواج ہے کہ شادی کے موقع پر دلہا اپنے لباس کے اوپر بشت پہنتا ہے اس کے علاوہ یونیورسٹیوں میں ہونے والی گریجویشن تقریبات کے دوران طالب علم بھی اسے پہننے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
اس موقع پرفیڈریشن آف سعودی چیمبرز میں نیشنل لاجسٹکس کمیٹی کے ایگزیکٹو ممبرعماد الغدیر نے بتایا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ الاحساء کا  حساوی بشت اپنی ایک طویل تاریخ  رکھتا ہے اور اسے مناسب طریقے سے متعارف کرائے جانے کی ضرورت ہے۔

یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب میں طالب علم اسے پہننے پر فخر کرتے ہیں۔ فوٹو الریاض

عماد الغدیر نے بشت کی تیاری کی صنعت میں صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تربیتی اداروں کے قیام پر زور دیا، ان کا کہنا ہے کہ بشت تیار کرنے کا  ہنر سیکھ کر خطے کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔
حساوی بشت کے معیار کا رولیکس برانڈ کی گھڑی سے موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے اسے بیش قیمت تحفہ قراردیا جسے یہاں آنے والے زائرین خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
الاحساء کا علاقہ  بشت کے لیے مشہور مانا جاتا ہے، یہ تاریخی اور ثقافتی دستکاری ہے جو کئی خاندانوں میں نسل در نسل چلی آ رہی ہے۔
الاحساء کے ایک بڑے تاجرعلی محمد القطان نے بتایا ہے کہ گذشتہ کئی ماہ تک عالمی وبا کورونا نے اس صنعت کو متاثر کیا ہے تاہم حالیہ دنوں میں بشت کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
 

شیئر: