Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈیسکوز کی رپورٹ غیر تسلی بخش‘، نیپرا نے دوبارہ ہدایات جاری کر دیں

نیپرا نے تمام کمپنیوں کو اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کرنے کی ہدایت کی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے گذشتہ برس صارفین سے اوور بلنگ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ یعنی صارفین کو استعمال کی گئی یونٹس سے زائد بل بھیجے گئے تھے۔
سنہ 2023 میں بجلی صارفین کو بھاری بلوں کی وجہ سے ہی خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اوور بلنگ کے معاملے پر ڈیسکوز سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔ نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔
نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈیسکوز  یعنی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو ایک بار پھر غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ اتھارٹی نے ڈیسکوز بشمول ’کے الیکٹرک‘ کی بلنگ میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں پر تسلی بخش جواب موصول نہ ملنے پر دوبارہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔
نیپرا نے ڈیسکوز کو اوور بلنگ سے متعلق انکوائری رپورٹ پر عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے تمام کمپنیوں کو اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نیپرا نے اپنی ہدایات میں کہا کہ ’تقسیم کار کمپنیوں دو ماہ سے خراب میٹروں کو فوراً تبدیل کریں اور ان میٹروں پر اوسطاً بل چارج کرنے کے بجائے اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کریں۔‘
’تقسیم کار کمپنیاں پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) سے کوآرڈینیٹ کر کے جون 2023 سے اب تک جن صارفین کی کیٹیگری 30 دن سے زائد بلنگ کی وجہ سے پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ میں تبدیل ہوئی ہے اسے ٹھیک کریں۔‘
نیپرا نے ہدایت دی ہے کہ لیسکو پی آئی ٹی سی میں اپنا ریکارڈ کیٹیگری کے حساب سے ٹھیک کروائے اور بلنگ ریکارڈ کو پی آئی ٹی سے الحاق کرے۔

سنہ 2023 میں بجلی صارفین کو بھاری بلوں کی وجہ سے ہی خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے حیسکو، سیپکو، ٹیسکو اور پیسکو کو بلوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ میپکو، کیسکو اور لیسکو بھی غیر وصول شدہ بلوں کو فوراً وصول کرے۔
اتھارٹی نے مزید کہا کہ تقسیم کار کمپنیاں سختی سے کنزیومر سروس مینول پر عمل کریں۔ اور ٹیرف قانون کے مطابق 30 دن کے بلنگ سائیکل پر عمل درآمد کیا جائے۔
تمام تقسیم کار کمپنیاں ایک ماہ میں تمام ہدایات پر عمل درآمد کی پابند ہیں۔ ایک ماہ میں عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
نیپرا نے دسمبر میں بھی ڈیسکوز کو خراب میٹرز 30 دن میں تبدیل اور بلوں کو ٹھیک کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم ڈیسکوز  نے نیپرا کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔
نیپرا اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کی وجہ سے لاکھوں صارفین متاثر ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ اوور بلنگ کی وجہ سے تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوری بھی متاثر ہوئی تھی۔

شیئر: