Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارشد ندیم کی سُن لی گئی، پاکستان سپورٹس بورڈ کا معیاری ’جیولین‘ سپانسر کرنے کا اعلان

پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ملک کے نامور جیولن تھروئر ارشد ندیم کو بین الاقوامی معیار کا ’جیولین‘ سپانسر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کو ترجمان پی ایس بی نے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر بتایا کہ ’ارشد ندیم کو محکمے کی جانب سے ین الاقوامی معیار کا ’جیولین‘ سپانسر کیا جائے گا۔‘
بیان میں ترجمان پی ایس بی نے ارشد ندیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا جو پیرس اولمپکس 2024 کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ارشد ندیم نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں سات آٹھ برس سے عالمی بین الاقوامی کا جیولین نہیں ملا اور پیرس اولمپکس کے لیے وہ مقامی جیولین سے ٹریننگ کر رہے ہیں۔
جمعرات کو لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ’جو ورلڈ کی ایک جیولین تھی، وہ اب جواب دے چکی ہے۔‘
ان کے مطابق ’ٹریننگ کے لیے بین الاقوامی معیار کی جیولین کا ہونا بہت ضروری ہے، اس سے کھیل میں بہتری آتی ہے۔‘
’اگر آپ مقامی جیولین سے ٹریننگ کریں گے اور باہر جا کر انٹرنیشنل معیار کی جیولین سے مقابلے میں شرکت کریں گے تو اس سے کارکردگی میں فرق پڑتا ہے۔‘
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ’مقامی اور غیرمعیاری جیولین سے ٹریننگ کے باعث انجری کا خطرہ رہتا ہے۔‘
اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ ’میں بائیں گھٹنے اور دائیں کہنی کے بعد گذشتہ ماہ دائیں گھٹنے کی بھی سرجری کرا چکا ہوں۔‘
’عالمی معیار کی جیولین سات سے آٹھ لاکھ روپے کی ہے، مقامی جیولین ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے کی ملتی ہے لیکن اس کا معیار اچھا نہیں ہوتا۔‘
ارشد ندیم نے کہا کہ ’عالمی مقابلوں کی تربیت کے لیے کم سے کم پانچ چھ جیولینز ہونی چاہییں۔‘
ارشد ندیم نے انڈین کھلاڑی نیرج چوپڑا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’میری اور ان کی ٹریننگ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔‘

ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ’میری اور نیرج چوپڑا کی ٹریننگ میں زمین آسمان کا فرق ہے‘ (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)

’مجھے ٹریننگ کے لیے گراؤنڈ میسر نہیں، کبھی ایک ایونٹ ہوتا ہے اور کبھی دوسرا، اس لیے گراؤنڈز تبدیل کرنا پڑتے ہیں اور تسلسل کے ساتھ ٹریننگ جاری نہیں رکھ پاتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ ماہ کی سرجری کے بعد مں نے ری ہیب کے ساتھ ٹریننگ شروع کر دی ہے اور ایک ماہ تک ردھم میں آجاؤں گا۔‘
انہوں نے پیرس اولمپکس کو اگلا ٹارگٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کے لیے دوسری مرتبہ کوالیفائی کیا ہے۔ اولمپکس سے قبل تیاری کے لیے ایک دو ایونٹ مل جائیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وہ ٹریننگ کے لیے جنوبی افریقہ جا رہے ہیں۔‘
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے سات اگست 2022 کو کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا تھا۔
 فائنل کے پانچویں راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 90.18 میٹر تھرو پھینکی تھی جو ایک نیا ریکارڈ تھا اور ان کے کیریئر کی بہترین تھرو بھی تھی۔

شیئر: