فرانسیسی ڈرگ گینگ کا مبینہ سرغنہ مراکش میں گرفتار
کاسا بلانکا شہر کے شمالی علاقے کو منشیات کی تجارت کے مرکز کے طور پر دیکھا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ جنوبی فرانس کے شہر مارسیل سے منشیات کے ایک بڑے گینگ کے مبینہ سرغنہ کو مراکش میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مارسیل، فرانس کا دوسرا سب سے بڑا شہر بلکہ اس کے غریب ترین شہروں میں سے ایک، منشیات کی وجہ سے تشدد کی زد میں ہے۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمنین نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’مارسیل کے سب سے بڑے منشیات فروشوں میں سے ایک کو مراکش میں گرفتار کیا گیا۔ شاباش ان پولیس افسران کو جو انتھک محنت سے منشیات کی سمگلنگ کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے مراکش کے حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ کو ’بڑا دھچکا‘ لگا ہے۔
مارسیل کے پراسیکیوٹر نکولس بیسون نے اے ایف پی کو بتایا کہ 33 سالہ فیلکس بنگوئی کو مراکش کے سب سے بڑے شہر کاسا بلانکا سے حراست میں لیا گیا ہے۔
بنگوئی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ یوڈا کا لیڈر ہے، جو مارسیل کے منشیات کے اہم گروہوں میں سے ایک ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری فرانسیسی اور مراکشی حکام کے درمیان مہینوں طویل تعاون کا نتیجہ ہے۔
کاسا بلانکا شہر کے شمالی علاقے کو منشیات کی تجارت کے مرکز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اس شہر میں حالیہ برسوں میں یوڈا اور ڈی زیڈ مافیا کے نام سے مشہور ایک اور بڑے قبیلے کے درمیان انتہائی منافع بخش منشیات کی منڈی پر کنٹرول کے لیے ایک گھمسان کی جنگ دیکھی گئی ہے۔
فروری 2023 میں ڈی زیڈ مافیا کے ساتھ ٹرف وار شروع ہونے تک بنگوئی باقاعدگی سے فرانس اور مراکش کے درمیان سفر کرتا رہا۔ گذشتہ سال مارسیل میں حریف گروہوں کے درمیان منشیات کی وجہ سے تشدد میں 49 افراد ہلاک اور 120 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
ایک بدنام زمانہ منشیات سمگلر کریم حرات کو 2023 میں مراکش سے فرانس کے حوالے کیا گیا تھا۔