’اب یا کبھی نہیں‘ کا وقت آگیا ہے، وزیرِاعظم کا کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب
پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کے الیکشن میں قوم نے منقسم مینڈیٹ دیا ہے۔
نئی تشکیل کردہ وفاقی کابینہ کے اولین اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ان انتخابات میں قوم نے مختلف پارٹیوں کو مینڈیٹ دیا اور ہمیں سب کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔ اس مینڈیٹ کا تقاضا یہ ہے کہ ہم سب مل کر ملک کے لیے کام کریں۔‘
شہاز شریف کا کہنا تھا کہ ’اب یا کبھی نہیں‘ کا وقت آگیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کہ گذشتہ 16 سال کی حکومت کو قوم نے دیکھا اور اس کا سب سے بڑا کارنامہ قوم کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے۔
’جب نگراں حکومت آئی تو ہمارے اقدامات کے نیتجے میں اس دور میں معیشت مستحکم ہوئی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم سب مل کر ولولے کے ساتھ قوم کی خدمت کریں گے کیونکہ ہم قوم کی خدمت کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا چیلینج مہنگائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے ہاتھوں عام آدمی بے بس ہوگیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کل پہلا روزہ ہے اس لیے ہم 12 ارب روپے کا رمضان پیکج عوام دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں اشیائے خورونوش اور روز مرہ کی دیگر اشیا کی قیمتوں کے کنٹرول کے لئے فی الفور ایک کمیٹی قائم کی جائے۔
’اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیرضروری اضافے اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔‘
دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر کیلوں اور پیاز کی برآمد پر 15 اپریل 2024 تک پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی۔
یہ پابندی رمضان المبارک کے مہینے کے دوران کیلوں اور پیاز کی مارکیٹ میں وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے عائد کی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر نیدرلینڈ کے شہری محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست منظور کرنے کی اجازت دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت انسداد منشیات کی سفارش پر میجر جنرل عبدالمعید ہلال امتیاز ملٹری کی بطور ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس تعیناتی کی منظوری دے دی۔