نواز شریف پنجاب کو دیکھ رہے ہیں، والدین اس عمر میں اولاد کا سوچتے ہیں: خواجہ آصف
نواز شریف پنجاب کو دیکھ رہے ہیں، والدین اس عمر میں اولاد کا سوچتے ہیں: خواجہ آصف
بدھ 13 مارچ 2024 21:25
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ’وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ نواز شریف کی مرضی سے بنے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پنجاب کودیکھ رہے ہیں اور پارٹی کو لیڈ کر رہے ہیں۔‘
بدھ کو سما نیوز کے پروگرام ’ریڈ لائن ود طلعت‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’اہم فیصلے نوازشریف ہی کرتے ہیں اور کابینہ بھی ان ہی کی مشاورت سے ہی بنی۔‘
ان کے مطابق ’وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ نواز شریف کی مرضی سے بنے۔ اگر رانا ثنا اللہ الیکشن جیت جاتے تو وزیر داخلہ وہ ہوتے۔‘
’قائد مسلم لیگ ن اس صورت حال میں نہیں جانا چاہتے تھے کہ وہ وزیراعظم اور شہباز وزیراعلی بنتے۔ انہوں نے جو فیصلہ کیا درست کیا، والدین اس عمر میں اپنی اولاد کا ہی سوچتے ہیں۔‘
خواجہ آصف کہتے ہیں کہ ’سنہ 2018 کے بعد مریم نواز فرنٹ لائن پر رہیں، نوازشریف کوجان بوجھ کر مائنس کرنے والی بات درست نہیں، وہ آج بھی میرے لیڈر ہیں۔‘
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات پر انہوں نے کہا کہ ’انہوں نے کوئی اختلافی نہیں صوبے کے واجبات کے حوالے سے بات کی۔‘
’علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’جن افراد کے خلاف 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں ان کے خلاف مقدمات چلائیں، تاہم جن کے خلاف ثبوت نہیں ان کے خلاف مقدمات ختم ہونے چاہییں۔‘
خواجہ آصف کے مطابق ’وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے صوبے کی سکیورٹی کے حوالے سے بات کی اور اس حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز بھی دی۔‘
ایک سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ ’چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے لیے تین نام وفاق کو بھیجے جائیں گے جن میں سے ایک نام فائنل کیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا غلط مطلب لیا گیا ہے۔‘
’علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم شہباز شریف سے کہا کہ ’وفاق صوبوں کو ساتھ لے کر چلے۔’ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے عمران خان کا نہیں صوبے کا مقدمہ لڑا۔‘
آرمی چیف کو مدتِ ملازمت میں توسیع دینے سے متعلق ایک سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’یہ کہنا بہت قبل از وقت ہے، ابھی ان کی پونے دو سال کی مدت باقی ہے۔‘