’بڑے پیمانے پر غزہ تک امداد پہنچنا ضروری‘، جرمنی کا اسرائیل پر زور
جرمن فضائیہ نے سنیچر کو غزہ میں چار ٹن امدادی سامان گرایا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جرمن چانسلر اولف شولس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ تک انسانی امداد کو بڑے پیمانے پر رسائی کی اجازت دے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جرمن چانسلر اتوار کو اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات سے قبل اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کریں گے۔
جرمن چانسلر نے سفر پر روانہ ہونے سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ ‘اب بڑے پیمانے پر غزہ تک امداد پہنچنا ضروری ہے۔ یہ ایک ایسا موضوع ہو گا جس کے بارے میں مجھے بھی بات کرنی ہے۔‘
انہوں نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کے ممکنہ حملے کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا، جہاں 15 لاکھ فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں۔
اولف شولس نے مزید کہا کہ ’اس بات کا خطرہ ہے کہ رفح میں ایک جامع حملے کے نتیجے میں بہت سی خوفناک ہلاکتیں ہوں گی، جس کو سختی سے روکنا چاہیے۔‘
جرمنی کی فضائیہ نے کہا کہ اس نے سنیچر کو غزہ میں چار ٹن امدادی سامان گرایا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی جو سات اکتوبر کو حماس کے حملے سے شروع ہوئی، نے زیادہ تر آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ غزہ کے شہریوں کو خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ کی اشد ضرورت ہے۔
اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق حماس کے حملے میں 1160 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 31 ہزار 533 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔