سپریم کورٹ کے مستعفی جج مظاہر علی اکبر نقوی برطرف، نوٹیفکیشن جاری
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے دوران استعفیٰ دے دیا تھا۔ (فوٹو: ایکس)
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے مستعفی جج مظاہر نقوی کو برطرف کرنے کی منظوری دے دی۔
بدھ کو وزارت قانون نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج مظاہر نقوی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کو جوڈیشل مِس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیا تھا۔
مظاہر نقوی کے بطور جج مستعفی ہونے کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا گیا ہے۔
رواں ماہ سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کو برطرف کرنےکی سفارش کر تے ہوئے اپنی رائے منظوری کے لیے صدر مملکت کو بھجوائی تھی۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کے خلاف 9 شکایات کا جائزہ لیا۔
ان شکایات کا جائزہ آئین کےآرٹیکل 206 کی شق (6) کے تحت لیا گیا۔
مظاہر نقوی ان شکایات میں مس کنڈکٹ کےمرتکب پائے گئے جس کے باعث انہیں جج کے عہدے سے ہٹا دینا چاہیے تھا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت کی کارروائی کے دوران جنوری میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
صدر مملکت کو ارسال کردہ خط میں انہوں نے کہا کہ پہلے لاہور ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر تعینات ہونا اور خدمات انجام دینا اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی معلومات اور کسی حد تک عوامی ریکارڈ کا معاملہ ہونے کی وجہ سے ایسے حالات میں میرے لیے اب سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر خدمات جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔
اپنے استعفے میں انہوں نے لکھا کہ ’ڈیو پروسس‘ کی سوچ بھی اس فیصلے پر مجبور کرتی ہے، اس لیے میں آج سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔