Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزن کم کرنے کے لیے کون سی ڈائٹ ٹپس پر عمل کیا جا سکتا ہے؟

زیادہ پانی پینے سے ہمیں بھوک محسوس نہیں ہوتی اور ہم غیر ضروری ’سنیک بریک‘ لینے سے بچے رہتے ہیں (فوٹو: فری پِک)
موٹاپا یا وزن کا زیادہ ہونا انسانی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ چیز ہے۔
موٹاپا خود ایک بیماری ہے اور اس ایک بیماری سے دیگر کئی جان لیوا اور پیچیدہ بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
عام طور پر مذہبی تہواروں یا چھٹیوں کے دنوں میں ہمارے ہاں گھروں میں دعوتوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور ان دعوتوں میں کئی قسم کے کھانے کھائے جاتے ہیں جس سے وزن بڑھ سکتا ہے۔
یوں تو پرتکلف کھانوں کو کھانے کا سلسلہ سال بھر ہی جاری رہتا ہے تاہم تہواروں کے دنوں میں ہونے والی ’ڈائٹ کی چھٹیاں‘ ہمیں زیادہ کیلوریز اور فیٹس دی جاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے وزن کم کرنے یعنی کیلوریز جلانے کے لیے کچھ ڈائٹ ٹپس بتائی ہیں، آئیے جانتے ہیں وہ کیا ہیں۔
لیموں والا پانی
یہ بات تو سچ ہے کہ کریلے یا باقی سبزیوں کو کھانے سے پرتکلف کھانوں جیسا مزہ تو نہیں آتا تاہم مرغن غذا ہماری صحت کے لیے ضرور نقصان دہ ہے۔
کیلوریز جلانے کے لیے نیم گرم پانی کا گلاس لیں، اُس میں لیموں نچوڑیں اور دن کا آغاز اسے آرام آرام سے پی کر کریں۔ اس سے جسم میں موجود فیٹس اور دیگر مادے خارج ہو جاتے ہیں۔
پروٹین لیں
کاربوہائیڈریٹس کو کم کرنا ڈائٹ کو متوازن کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔
ان کاربوہائیڈریٹس میں میٹھی اور تلی ہوئی چیزیں شامل ہیں، لہذا فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنکس کا استعمال بالکل ترک کر دیں۔
کاربوہائیڈریٹس کی جگہ پروٹین سے بھرپور خوراک کھائیں جس سے نہ صرف زیادہ وقت تک پیٹ بھرا رہتا ہے بلکہ بسیار خوری سے بھی جان چھوٹ جاتی ہے۔
پروٹین والی اشیاء جیسے توفو، دالیں، لوبیا اور مچھلی کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ ان سے نہ صرف آپ کے مسلز سے اضافی چربی ختم ہوگی بلکہ کیلوریز بھی زیادہ جلیں گی۔
برسک واک اور دوڑ
پھرتیلی اور سخت ورزش کرنے سے وزن کم ہوتا ہے اور فٹنس بہتر ہوتی ہے۔
کیلوریز جلانے کے لیے دوڑ، برسک واکنگ، تیراکی، ڈانس یا یوگا جیسی مشقیں کریں۔ جسمانی سرگرمیاں کرنے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے، دل آکسیجن کو بہتر انداز میں ٹرانسپورٹ کرتا ہے اور پسینہ آتا ہے جس سے کیلوریز جلتی ہیں۔
 

پروٹین والی اشیاء جیسے توفو، دالیں، لوبیا اور مچھلی کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں (فوٹو: فری پِک)

پانی کی کمی نہ ہونے دیں
تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جسم میں پانی کی مقدار پوری رکھنے سے کیلوریز جلتی ہیں۔
پانی سے ہمارے اندورنی اجزاء صاف ہو جاتے ہیں اور اُن سے زہریلے مادے نکلتے ہیں اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
زیادہ پانی پینے سے ہمیں بھوک محسوس نہیں ہوتی اور ہم غیر ضروری ’سنیک بریک‘ لینے سے بچے رہتے ہیں۔ 
زیادہ پانی پینے سے جلد صاف ہوتی ہے اور گردے صحت مند رہتے ہیں۔
دہی کھچڑی
گھر کی بنی ہوئی سادہ دہی کھچڑی فائبر سے بھرپور صحت دوست غذا ہے۔
اس کے علاوہ ہم اپنی ڈائٹ میں سبزیوں اور پھلوں کو بھی شامل کر سکتے ہیں۔
سادہ غذائیں کھانا بدہضمی، قبض اور گیس جیسی خطرناک بیماریوں کو مات دینے میں کام آتی ہیں۔
خیال رہے کہ وزن کم کرنے کا آغاز سخت ڈائٹ سے ہی نہ شروع کر دیں کیونکہ بہت تیزی سے وزن کم ہونے کے بھی کئی نقصانات ہیں۔
یاد رکھیں کہ وزن کم کرنے کے لیے معتدل ورزش کریں اور اس کے ساتھ ساتھ صحت مند خوراک کھائیں۔

شیئر: