یمن میں سعودی مسام پروجیکٹ کے لیے ’بہادری کا تمغہ‘
یمن میں سعودی مسام پروجیکٹ کے لیے ’بہادری کا تمغہ‘
اتوار 31 مارچ 2024 23:22
مسام پراجیکٹ کے سربراہ نے اعزاز دینے پر یمنی صدر کا شکریہ ادا کیا( فوٹو: ایس پی اے)
یمن کی صدارتی کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے یمن کو بارودی سرنگوں اور جنگ کی باقیات سے صاف کرنے کےلیے انسانی ہمدردی کی کوششوں پر سعودی پروجیکٹ مسام کو ’بہادری کا تمغہ‘ دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق صدر راشد العلیمی اور یمن میں مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے مسام پراجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر اسامہ القصیبی کو ایوارڈ دیا۔
یمنی صدر نے اپنے ملک کے نیشنل مائن ایکشن پروگرام کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل امین العقیلی کو بھی میڈل سے نوازا ہے۔
مسام پراجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر اسامہ القصیبی نے اعزاز دینے پر یمنی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے سعودی مسام پروجیکٹ کی نگرانی کنگ سلمان سینٹر فار ریلیف اینڈ ہیومینٹرین ایڈ کرتی ہے جو پوری دنیا میں انسانیت کے حوالے سے کام رہی ہے۔
اسامہ القصیبی نے کہا ’2018 میں پروجیکٹ کے آغاز سے اب تک مسام نے 55 ملین مربع میٹر سے زیادہ علاقے کو صاف کیا۔ چار لاکھ 36 ہزار 376 بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنایا گیا۔‘
’ مسام پروجیکٹ کے تحت مارب، عدن، الجوف، تعز، شبوہ، صعدہ، صنعا، حدیدہ، لحج، البیضا، الضالع اور دیگر علاقوں میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کےلیے کارروائیاں کی گئی ہیں۔‘
مسام کی ٹیموں کو دیہات، سڑکوں اور سکولوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ شہریوں کی محفوظ آمد ورفت اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنایا جا سکے۔
گزشتہ برسوں کے دوران مسام پروجیکٹ کے 33 کارکن بارودی سرنگیں ہٹائے جانے کے دوران ہلاک اور47 زخمی ہوچکے ہیں۔
یمن کے نیشنل مائن ایکشن پروگرام کے تحت اب تک آٹھ لاکھ بارودی سرنگوں کو ہٹایا گیا ہے۔ یمنی پروگرام اور سعودی پراجیکٹ کے تحت 2015 سے اب تک 1.2 ملین باردودی سرنگوں اور دھماکہ خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنایا گیا۔
حوثیوں کی جانب سے بچھائی گئی 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگوں سے بچوں، خواتین اور معمر افراد سمیت شہریوں کو خطرات لاحق ہیں۔
یمن میں جنگ کے آغاز سے اب تک تقریبا 50 لاکھ افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں جن میں بیشتر بارودی سرنگوں کی موجودگی کے باعث بے گھر ہوئے۔