غزہ پر سعودی کوششیں جاپانی پالیسی کے مطابق ہیں: خصوصی ایلچی
غزہ پر سعودی کوششیں جاپانی پالیسی کے مطابق ہیں: خصوصی ایلچی
بدھ 3 اپریل 2024 18:59
دو ریاستی حل اور فلسطینی کاز کے بارے میں جاپان کی پالیسی بہت مخلص ہے۔ فوٹو عرب نیوز
جاپان کے خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن، غزہ کا تنازع کم کرنے اور انسانی امداد فراہم کرنے کی سعودی کوششیں جاپانی پالیسی سے مطابقت رکھتی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جاپان کے خصوصی ایلچی یمیورا تسوکسا نے منگل کو کہا ہے کہ مملکت، جاپان کی پالیسی کے مطابق سیاسی طور پر بھی کافی بہتر کام کر رہی ہے۔
مملکت میں جاپان کے سابق سفیر نے خطے کے دورہ کے دوران غزہ جنگ پر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’انسانی امداد کے معاملے میں مملکت سب سے زیادہ کوششیں کر رہی ہے۔
جاپان کے خصوصی ایلچی یمیورا تسوکسا 27 مارچ سے اردن، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔
یمیورا تسوکسا کے دورے کا مقصد عرب ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ قریبی روابط کر کے غزہ کا تنازع کم کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
جاپانی ایلچی نے سعودی عرب میں ڈاکٹر سعود بن محمد الساطی سیاسی امور کے انڈر سیکرٹری اور کنگ سلمان امدادی مرکز کے اسسٹنٹ سپروائزر جنرل آپریشنز اینڈ پروگرامز احمد بن علی البائز سے ملاقاتیں کی ہیں۔
یمیورا تسوکسا نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 2728 کو بالآخر جاپان کی سربراہی میں منظور کیا۔
قرارداد میں غزہ میں ماہ رمضان میں فوری جنگ بندی اور حماس کے زیرِحراست یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سابق سفیر نے کہا کہ یہ قرارداد ’اسرائیل غزہ جنگ بندی میں بڑی کامیابی تھی۔ بے شک، قرارداد موجود ہے لیکن یہ نافذالعمل نہیں جس کی وجہ سے ابھی تک بہت کم تبدیلی آئی ہے۔‘
قبل ازیں سات اکتوبر کے حماس حملے کے بعد جاپان نے اسرائیل کے حقِ دفاع کی وکالت کی تھی جب کہ دو ریاستی حل اور فلسطینی کاز کے حقِ خودارادیت کے بارے میں جاپان کی پالیسی بہت واضح ہے۔
جاپانی ایلچی نے کہا کہ ’اگر دونوں جانب سماجی، معاشی یا سیاسی اعتبار سے بڑے خلا موجود ہوں گے تو امن قائم نہیں ہو سکتا۔‘
سابق سفیر نے مزید بتایا کہ ’ہماری حکومت اور جیریکو ایگرو انڈسٹریل پارک (این جی او) نے اسرائیل اور فلسطین دونوں کے نوجوانوں کو ایک دوسرے کو جاننے اور اختلافات پر قابو پانے کے لیے جاپان میں دو ہفتے گزارنے کے بہت سے مواقع بھی پیش کیے ہیں۔‘
یمیورا تسوکسا نے کہا کہ ’فریقین کے درمیان بنیادی مسئلہ اعتماد کی کمی ہے۔ بدقسمتی سے گذشتہ چھ ماہ سے اعتماد ختم ہو گیا ہے تاہم اب ہمارا کام فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنا ہے جو دیرپا جنگ بندی کا باعث بنے گا۔‘
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں