Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی تعاون تنظیم کی مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے والوں پر شیلنگ کی۔ فوٹو: اے ایف پی
اسلامی تعاون تنظیم نے اسرائیلی افواج کی جانب سے ہزاروں افراد کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسلامی تعاون تنطیم نے جمعے کے دن مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی حملے، مسجد کے صحن میں ان پر زہریلی گیس کے بم اور آنسو گیس کے شیل پھینکنے کی شدید مذمت کی۔
اسلامی تعاون تنظیم کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اصولوں، قوانین اور انسانی اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کیا جس کے باعث سینکڑوں افراد زخمی ہوئے اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔
اردن کی مقامی نیوز ایجنسی کے مطابق ماہ رمضان کے آخری جمعے کے دن مغربی کنارے سے نماز ادا کرنے کی غرض سے آنے والے ہزاروں افراد کو یروشلم میں داخل ہونے سے روکا گیا۔
نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے ’مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی، یروشلم کے داخلی راستوں اور مسجد کے داخلی دروازوں پر نوجوانوں کی شناخت کی جانچ کی اور ان میں سے بہت سے لوگوں کو داخل ہونے سے روکا۔‘
نماز کی ادائیگی کے لیے جانے والے فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان باب الاسباط کے علاقے میں لڑائی شروع ہوگئی۔ کم از کم تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے کے حوالے سے زور دیا جائے کہ ’مقبوضہ یروشلم میں عبادت کی آزادی اور مقدس مقامات کے تقدس کی بار بار کی جانے والی تمام خلاف ورزیوں کو روکے، اور مسجد اقصیٰ کے تاریخی اور قانونی تحفظ کی ضرورت پر زور دیا جائے۔‘
اسلامی تنطیم نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں تک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت کا بھی اعادہ کیا۔
اسرائیلی پولیس نے کہا کہ جمعے کے روز مشرقی یروشلم میں 3,600 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا اس توقع کے ساتھ کہ مقدس مہینے کے آخری جمعے کو ہزاروں افراد نماز ادا کرنے کے لیے مسجد اقصیٰ آئیں گے۔

شیئر: