Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی پابندی نہیں کی:  امیر قطر

شیخ تمیم نے کہا کہ قطر مختلف نقطہ نظر کو قریب لانے کی کوشش کرے گا۔ (فوٹو: روئٹرز)
قطر  کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جنوری میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام نہیں کیا۔
 خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قطری امیر ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی۔
قطر کے حکمران، جو اس معاہدے کے اہم ثالث تھے، نے کہا کہ ’جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہم نے کچھ ماہ قبل ایک معاہدہ کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے اسرائیل نے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔‘
قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی 19 جنوری کو نافذ ہوئی، جس نے 15 ماہ سے زائد جاری لڑائی کو بڑی حد تک روک دیا، جو فلسطینی مزاحمت کاروں کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
جنگ بندی کا ابتدائی مرحلہ مارچ کے آغاز میں ختم ہو گیا، کیونکہ دونوں فریق اگلے اقدامات پر متفق نہ ہو سکے۔ اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں فضائی اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے، جب کہ اس سے قبل امداد کی فراہمی بھی روک دی گئی تھی۔
اسرائیل نے بدھ کو کہا کہ اس نے غزہ کے 30 فیصد علاقے کو بفر زون میں تبدیل کر دیا ہے۔
شیخ تمیم نے کہا کہ قطر مختلف نقطہ نظر کو قریب لانے کی کوشش کرے گا تاکہ ایک ایسا معاہدہ ہو سکے جو فلسطینی عوام، خاص طور پر غزہ کے عوام کی تکالیف کا خاتمہ کرے۔
صدر پوتن نے فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کے لیے قطر کی ’سنجیدہ کوششوں‘ کو سراہا اور اس تنازع میں ہونے والی ہلاکتوں کو ایک المیہ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا: ’ایک طویل المدتی حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر اور دو ریاستی حل سے مشروط ہے۔‘
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے دوبارہ حملے میں اب تک کم از کم 1,691 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے جنگ کے آغاز کے بعد سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 51,065 ہو گئی ہے، جن میں زیادہ تر عام شہری اور خواتین اور بچے ہیں۔


شیئر: