Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تقریباً تمام‘ ایرانی ڈرون مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی: امریکی صدر

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی فوجی تنصیبات پر ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائل مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اپنے مشیروں سے ملاقات میں بتایا کہ حملے میں امریکی فوجی اور تنصیبات کو نہیں نشانہ بنایا گیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں اسرائیل کی سکیورٹی کے لیے غیرمتزلزل امریکی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا ’میں نے انہیں (نیتن یاہو) بتایا ہے کہ اسرائیل نے غیر معمولی حملوں کو شکست دینے اور ان کے خلاف دفاع کی شاندار صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے دشمنوں کو ایک واضح پیغام دیا کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کو مؤثر طریقے سے خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آئندہ روز میں جی سیون ممالک کے رہنماؤں کا اجلاس بلاؤں گا تاکہ ایران کے حملے کے خلاف متحد ہو کر منظم سفارتی ردعمل دیا جائے۔‘
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں میں سے 99 فیصد مار گرائے تھے اور مسلح افواج مکمل طور پر فعال ہیں اور آگے کے لائحہ عمل پر غور کر رہی ہیں۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی بریفنگ میں فوج کے ترجمان ریئر ایڈمیرل ڈینیئل ہیگاری نے ایران کے اقدامات کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’خطے کو مزید کشیدگی کی طرف دھکیل دیا ہے۔‘
اسرائیلی ایئرپورٹ حکام کے مطابق ایران کی جانب سے سینکڑوں ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اتوار کی صبح سات بج کر 30 منٹ پر اپنی فضائی حدود کھول دی تھیں۔ 

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے ’سیچوایشن روم‘ میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ (فوٹو: روئٹرز)

 صدر بائیڈن نے بیان میں مزید کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران انہوں نےامریکی فوج کو احکامات جاری کیے تھے کہ جنگی طیارے اور بیلسٹک میزائل خطے میں بھیجے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں تعینات فوجی اہلکاروں کی غیرمعمولی مہارت کے باعث ’ہم نے تقریباً تمام ڈرون اور میزائل مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی۔‘
جو بائیڈن نے کہا کہ ان کی ٹیم خطے میں تمام رہنماؤں کے ساتھ رابطہ کرے گی اور اسرائیل کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے گی۔
’اگرچہ ہماری افواج اور تنصیبات پر آج حملہ نہیں ہوا لیکن ہم ہر قسم کے خطرات کے لیے چوکس رہیں گے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔‘
ایران کی جانب سے حملے کے بعد جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے ’سیچوایشن روم‘ میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کی تھی۔
اجلاس میں سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن، وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ایوریل ہائینز، نیشنل سکیورٹی کے مشیر جیک سولیوان اور دیگر حکام شامل تھے۔
امریکی وزیر دفاع نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوو گیلنٹ کے ساتھ ’فوری علاقائی خطرات‘ پر تبادلہ خیال کیا اور ایران اور اس کے پراکسیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے خلاف مکمل امریکی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
ڈرون حملوں کے بعد تہران نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اس تنازعے سے ’دور رہے۔‘
امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق صدر بائیڈن کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وزیراعظم نیتن یاہو کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی ایران کے خلاف جوابی کارروائی کی مخالفت کریں گے۔

صدر بائیڈن نے حملوں کے خلاف غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ فوٹو: اے ایف پی

نیوز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور دیگر ممالک کی مشترکہ دفاعی کوششوں نے ایران کے حملے کو ناکام بنایا ہے لہٰذا ’آپ جیت گئے ہیں۔ جیت تسلیم کریں۔‘
امریکی نیوز چینل این بی سی کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے ذاتی طور پر اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ نیتن یاہو امریکہ کو وسیع تنازعے میں مزید دھکیل رہے ہیں۔
جمعے کو صدر بائیڈن نے ایران کی جانب سے جوابی حملے کی پیش گوئی کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ ’ہم اسرائیل کے دفاع کے لیے وقف ہیں۔ ہم اسرائیل کی حمایت کریں گے۔ ہم اسرائیل کا دفاع کرنے میں مدد کریں گے اور ایران کو کامیابی نہیں حاصل ہو گی۔‘
سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹ اور ریپبلیکن پارٹی کے اہم ارکان نے اسرائیل کے لیے حمایت کا اظہار کیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان میں اکثریت کے رہنما سٹیو سکیلائز نے جاری بیان میں کہا کہ ایوان کے شیڈیول میں تبدیلی کرتے ہوئے قانون سازی کرنے پر غور کیا جائے گا جس کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ حمایت کا اظہار کیا جائے اور ایران کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

شیئر: