ایران کا اسرائیل پر حملہ، سکیورٹی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
ایران نے سنیچر کی رات گئے اسرائیل پر متعدد ڈرون حملے کیے۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایران کے اسرائیل پر حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے آج اتوار کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سکیورٹی کونسل کا اجلاس اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب کی درخواست پر بلایا گیا ہے تاکہ ’ان سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مذمت کی جائے اور پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔‘
خیال رہے کہ سنیچر کی رات گئے ایران نے جوابی حملے میں اسرائیل پر متعدد ڈرون حملے کیے ہیں۔ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سات اہلکاروں سمیت دو جنرلز بھی ہلاک ہوئے تھے۔
سکیورٹی کونسل کی صدارت کرنے والے ملک مالٹا کے سفیر کو لکھے گئے خط میں اسرائیلی مندوب گیلاد اردن نے ’شدید اور خطرناک‘ حد تک بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذکر کیا ہے۔
خط میں لکھا ہے کہ اس طرح کے حملے پہلے کبھی نہیں ہوئے اور یہ اسرائیل کی سلامتی، بین الاقوامی قوانین اور سکیورٹی کونسل کی قرادادوں کی واضح خلاف ورزی ہیں۔
گیلاد اردن نے کہا کہ ’ایران بین الاقوامی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ سکیورٹی کونسل ایرانی خطرے کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے۔‘
ایرانی مندوب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’اگر سکیورٹی کونسل نے دمشق میں ہمارے سفارتی احاطے پر صیہونی حکوت کے قابل مذمت جارحانہ اقدام کی مذمت کی ہوتی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی، تو شاید ایران کے لیے اس بددیانت حکومت کو سزا دینا ضروری نہ ہوتا۔‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’پورے خطے میں خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافے پر بہت زیادہ تشویش ہے۔‘
انہون نے ’تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کیا جائے جو مشرق وسطیٰ میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔‘