Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے منسلک ہونا چاہتے ہیں: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خلیجی ملک کے تعاون کو سراہا (فوٹو: وزارت خزانہ)
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے اماراتی ہم منصب سے ملاقات کی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے ساتھ دوبارہ منسلک ہونے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے مالیاتی امور محمد بن ہادی الحسینی سے ملاقات اُن کے دورہ امریکہ کے موقع پر ہوئی۔
پاکستان کی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بردارانہ تعلقات کا اعتراف کیا اور پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خلیجی ملک کے تعاون کو سراہا۔
بیان کے مطابق وزیر خزانہ نے ’معاشی چیلنجز سے نمٹنے اور پائیدار ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کو اجاگر کیا۔‘
انہوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع میں دلچسپی کو بحال کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے ساتھ دوبارہ منسلک ہونے میں پاکستان کی گہری دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔
بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت تین ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ٹیکس لگانے، توانائی اور سرکاری اداروں کی نجکاری کے ترجیحی شعبوں میں شروع کی گئی اصلاحات کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام اجلاس میں شرکت کے لیے اتوار کو واشنگٹن پہنچے تھے۔
ان اجلاسوں کے دو واضح مقاصد ہیں، ایک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ملکوں کی مدد کرنا اور دوسرا دنیا کے سب سے زیادہ مقروض ممالک کی مدد کرنا۔
ان ملاقاتوں میں بینکرز، خزانے اور ترقیاتی امور کے وزرا، ماہرین تعلیم، اور نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے نمائندے عالمی معیشت کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
جنوبی ایشیائی ملک ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے تین ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے اختتام کے قریب ہے۔ مالی مشکلات نے پاکستان کو گزشتہ سال ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔
واشنگٹن میں فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں پاکستان کے نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس معاہدے کی ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی حتمی قسط اس ماہ کے آخر میں منظور ہونے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ ’اربوں‘ ڈالر کے ایک نئے طویل المدتی پروگرام کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔

شیئر: