Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سستی روٹی پر ’سیاست‘ ہو رہی ہے؟

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے 100 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کر دی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
صوبہ پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی روٹی کی قیمت کم کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
عوام کو ریلیف دینے کے لیے پنجاب حکومت نے آٹے کی قیمت پر 500 روپے کم کر کے 20 کلو تھیلے کی نئی قیمت 2300 روپے کر دی ہے جبکہ روٹی کی قیمت میں چار روپے کی کمی کر کے 20 روپے والی روٹی کی نئی قیمت 16 روپے مقرر کی ہے۔
وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے روٹی کی قیمت کی کمی کے معاملے کو اس قدر سنجیدہ لیا کہ نہ صرف سخت ہدایات جاری کیں بلکہ اپنے والد نواز شریف کے ہمراہ مختلف تندوروں پر قیمت چیک کرنے بھی پہنچیں۔ دونوں مختلف تندوروں پر گئے اور قیمت کے ساتھ روٹی کا وزن بھی چیک کیا۔
جب پنجاب کی مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی قیمت میں کمی کا اثر صوبہ خیبر پختونخوا پر پڑا تو صوبائی حکومت نے روٹی کی قیمت میں کمی کا اعلان کر دیا۔
صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے 100 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کر دی جبکہ 200 گرام روٹی کی قیمت 30 روپے کر دی گئی ہے۔

کیا خیبر پختونخوا کی حکومت پنجاب کی پیروی کر رہی ہے؟ 

صوبہ خیبر پختونخوا میں روٹی کی قیمت کم کرنے کے بعد پنجاب حکومت کی ترجمان عظمٰی بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی، مریم نواز کے اچھے کاموں کی پیروی کر رہے ہیں جو اچھی بات ہے، مجھے یقین ہو گیا ہے کہ کے پی حکومت مریم نواز کے ویژن سے متاثر ہے۔‘
اس بیان کے ردعمل میں خیبر پختونخوا حکومت کے وزیر خوراک ظاہر طورو نے کہا کہ ’ہم نہ ڈرامے کرتے ہیں اور نہ کسی کی نقل کرتے ہیں۔ عظمٰی بخاری کو چاہیے کہ وہ مارکیٹ میں کسی سے پوچھ لیتی کیونکہ جب مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں دستیاب ہو تو قیمتیں خود بخود گر جاتی ہیں جس کا براہ راست اثر آٹے پر پڑتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’قیمت کا تعلق اشیا کی طلب اور رسد پر منحصر ہے مگر عظمٰی بخاری کو یہ سب کیسے معلوم ہو گا کیونکہ انہیں صرف مریم نواز کی تعریفیں کرنی ہوتی ہیں۔‘

وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز اپنے والد نواز شریف کے ہمراہ مختلف تندوروں پر قیمت چیک کرنے بھی پہنچیں۔ (فوٹو: ایکس)

صوبائی وزیر خوراک نے مزید کہا کہ عوام کو ریلیف دینا ہماری سیاست کی اولین ترجیح ہے، اسی لیے انہوں نے روٹی کی قیمت پانچ روپے کم کی۔
خیبر پختونخوا کی نان بائی ایسوسی ایشن نے بھی صوبائی حکومت کے مقررکردہ ریٹ پر اطمینان کا اظہار کر کے حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
دوسری جانب روٹی کی قیمت پر عمل درآمد سے متعلق وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے گذشتہ روز بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’روٹی کی قیمت کم کی ہے، اب اس پر عمل درآمد کر کے دکھاوں گا، اگر نہ کرا سکا تو کرسی چھوڑ دوں گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ نہیں چلے گا کہ اپ آرڈر کریں اور صرف بیٹھ کر ٹک ٹاک بنا کر بتائیں کہ میں نے یہ کر دیا اور وہ کر دیا، اب یہ قوم بے وقوف نہیں بن سکتی۔

کیا روٹی کے نام پر دونوں صوبائی حکومت سیاست کر رہی ہیں؟

اس معاملے پر خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گندم ہمارے صوبے کی پیداوار نہیں ہے، اگر پنجاب یا سندھ میں قیمت کم ہوتی ہے تو خود بخود یہاں بھی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔ اسی طرح پنجاب میں گندم کی قیمت بڑھ جانے کا اثر بھی خیبر پختونخوا کی مارکیٹ پر پڑے گا۔

وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے ایک بیان میں کہا کہ ’روٹی کی قیمت کم کی ہے، اب اس پر عمل درآمد کر کے دکھاوں گا۔‘ (فائل فوٹو: ایکس)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف تندوروں میں (قیمتیں) چیک کرنے جا رہے ہیں کیونکہ 21 اپریل کو ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں، اس کے بعد تندوروں کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ نہیں وہ بھی دیکھ لیں گے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں روٹی کی قیمت میں پانچ روپے کمی کے اعلان کے باوجود روٹی 20 روپے میں بک رہی ہے۔ مختلف اضلاع میں انتظامیہ نے سرکاری ریٹ کی خلاف ورزی کرنے پر اب تک 100 سے زائد نان بائی گرفتار کیے ہیں۔

شیئر: