خیبرپختونخوا کے محکمہ سیاحت نے رواں سال 2024 میں سیر و تفریح کے ساتھ ایڈونچر ٹورازم کے فروغ کے لیے غیر ملکی کوہ پیماؤں کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے شمالی علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں جہاں ہر سال لاکھوں سیاح سیر و تفریح کے لیے جاتے ہیں، ویسے تو صوبے کا ہر ضلع خوبصورت ہے مگر مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن سیاحوں کے پسندیدہ مقامات میں شمار ہوتے ہیں جن میں سوات، کالام، چترال، دیر کمراٹ، ناران اور گلیات شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
امریکی سیاحتی کمپنی کی خلا میں دنیا کا پہلا ڈنر کروانے کی تیاریNode ID: 844921
-
سعودی عرب پہلے 10 سیاحتی مقامات میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہےNode ID: 846991
رواں سیزن کے لیے اقدامات
محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کی جانب سے رواں سیزن کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے کیونکہ موسم گرما کا آغاز عید کے دنوں میں ہو چکا ہے اور بہت سے افراد سیاحتی مقامات کا رخ کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
ترجمان خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی سعد بن اویس نے اردو نیوز کو بتایا کہ رواں سیزن کا پہلا کیلنڈر ایونٹ چترال کی وادی کیلاش میں چلم جوشٹ منایا جا رہا ہے جو کہ مئی میں منعقد ہو گا۔ اس بار سیاحوں کے لیے کیمپنگ پاڈز بھی فعال کر دیے گئے ہیں جبکہ فیسلیٹیشن ڈیسک اور ٹورازم پولیس کے اضافی اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے۔ ٹورازم پولیس کو اضافی موٹر سائیکل اور دیگر سہولیات بھی فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چترال میں ہرسال کی طرح شندور پولو فیسٹول بھی منعقد کیا جائے گا جس میں غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔ شندور کے لیے سڑکوں کی مرمت اور رابطہ پلوں کی بحالی کے لیے بھی ضلعی انتظامیہ سے مدد لے جائے گی تاکہ سفری سہولیات میں کمی نہ آئے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/37216/2024/afp_20210220_93f6cf_v1_preview_pakistanarchaeologytourismbuddhist.jpg)
تخت بھائی سفاری ٹرین کا آغاز
ٹورازم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس کے مطابق پہلی بار تخت بھائی سفاری ٹرین کو بحال کیا جا رہا ہے جو باقاعدہ عید کے بعد شروع کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع اورکزئی کے علاقے میں سمانا ٹوارسٹ ریزورٹ کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے جو جلد سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
’مختلف ٹول پلازوں میں سائن بورڈز کے علاوہ ٹورازم کے نمائندے ان کی رہنمائی کے لیے موجود ہوں گے اس کے علاوہ دور دراز مقامات میں قیام و طعام کے لیے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔‘
محکمہ سیاحت کے ترجمان نے کہا کہ سیاحوں کی مدد کے لیے ہیلپ لائن 1422 فعال ہے جس پر کال کرنے سے سیاح کو گائیڈ کیا جاتا ہے جبکہ اسی نمبر پر شکایات بھی درج کی جاتی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اپر چترال عرفان الدین کے مطابق رواں سال شندور 28 جون کو منعقد کیا جا رہا ہے جس کے لیے تمام تر تیاریاں کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سڑکوں کی صفائی اور مرمت کے لیے این ایچ کو درخواست کریں گے تاہم آنے والے مہمانوں کے لیے قیام اور دیگر سہولیات کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے ۔‘
کاغان اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے انتظامیہ نے ’سمر پلان‘ تیار کر لیا ہے جس میں سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ آسانی کے لیے اقدامات کو یقینی بنانے کی دہانی کی گئی ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/37216/2024/afp_20190610_1gt28o_v1_preview_pakistantourismreligionkalash.jpg)
سال 2024 ترچ میر چوٹی کا سال قرار
خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت زاہد چن زیب نے رواں سال ایڈونچر ٹورازم کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے 28 مارچ کو سیاحتی سٹیک ہولڈرز سے ملاقات میں ترچ میر چوٹی کے سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چترال میں موجود ترچ میر چوٹی کے لیے کوہ پیمائی رائلٹی اور ٹریکنگ فیس بھی معاف کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مشیر برائے سیاحت نے بین الاقوامی کوہ پیماؤں کو خیبرپختونخوا مدعو کرنے کا فیصلہ بھی کیا جبکہ سیاحوں کے این او سی کے مسئلے کو متعلقہ حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر تجاوزات کا خاتمہ پہلی ترجیح ہو گی تاہم ان مقامات کی صفائی کو یقینی بنانے کے للیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ٹور گائیڈ حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں۔ عمران شاہ گذشتہ 25 سالوں سے سیاحت کے ساتھ وابستہ ہیں بطور گائیڈ وہ ہرسال غیرملکی سیاحوں کی میزبانی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ہر سال سیزن کے آغاز میں اعلانات کرتی ہے مگر عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا ہے۔ ’اگر حکومت واقعی سیاحت کو ترجیح دینا چاہتی ہے تو سب سے پہلے این او سی کی جنجھٹ کو ختم کرے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/April/37216/2024/trekking-in-hindukush-range.jpg)