مملکت میں بدعنوانی کے متعدد مقدمات کا آغاز، کئی گرفتار
ترجمان نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے (فوٹو: اخبار 24)
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی نزاھہ کے سرکاری ترجمان نے کہا ہے کہ اتھارٹی نے اتوار کو متعدد فوجداری مقدمات کی تفصیلات جاری کی ہیں جن کی حال ہی میں تحقیقات اور مقدمہ چلایا گیا ہے.
ایس پی اے کے مطابق بدعنوانی کے 20 اہم مقدمات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے.
دو بینک ملازمین، محکمہ ٹریفک کے ایک اہلکار اور یونیورسٹی کے ملازم کو بدعنوانی کے مقدمات میں حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک کیس میں مرکزی بینک کے دو ملازمین کو ایک شخص سے رقم وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دو سال کے دوران ذرائع کی تصدیق کیے بغیر تجارتی اداروں کے بینک اکاونٹس میں 7.3 ملین ریال سے زیادہ رقم جمع کرائی گئی۔
ایک اور معاملے میں محکمہ ٹریفک میں کام کرنے والے ایک سکیورٹی افسر کو پبلک سروسز آفس کے اونر سے گاڑیوں کے ڈیٹا میں غیرقانونی طور پر تبدیلی کے عوض 3 لاکھ 87 ہزار ریال وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ایک کیس میں یونیورسٹی کے ہسپتال میں کام کرنے والے ملازم کو یونیورسٹی میں ملازمت کے وعدے کے بدلے شہریوں سے ایک لاکھ ریال وصول کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
نزاھہ کا کہنا ہے کہ ’عوامی فنڈز میں بدعنوانی میں ملوث، ذاتی فائدے کے لیے اختیارات اور عہدے کے غلط استعمال یا عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے میں ملوث کسی بھی شخص کی نشاندہی اور قانونی چارہ جوئی جاری رکھے ہوئے ہے۔‘