ملائیشیا کی ’اورنگوٹان ڈپلومیسی‘، پام آئل خریدنے پر لنگوروں کا تحفہ
پام آئل کی کاشت کی وجہ سے اورنگوٹان نامی لنگوروں کے مسکن ختم ہو رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ملائیشیا کی حکومت پام آئل خریدنے والے ممالک کو اورنگوٹان نامی لنگور تحفے کے طور پر دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملائیشیا کے اشیائے صرف کے وزیر جوہری عبدالغنی نے بدھ کو کہا کہ یہ اقدام چین کی پانڈا ڈپلومیسی جیسا ہو گا۔
جوہری عبدالغنی نے کہا کہ ’اورنگوٹان ڈپلومیسی‘ کے تحت معدومیت کے شکار لنگوروں کی یہ نوع آئل کی تجارت کرنے والے ممالک اور خطوں کو تحفے میں دی جائے گی۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے اورنگوٹان کی نسل کو سنگین خطرے کی شکار انواع کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔
جنگلات کے کٹاؤ، زرعی زمین کی توسیع اور پام آئل کی کاشت کی وجہ سے اس جانور کے مسکن ختم ہو رہے ہیں۔
ملائیشیا کے وزیر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم اورنگوٹان ڈپلومیسی کے ذریعے دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ملائیشیا حیاتاتی تنوع کے تحفظ کے لیے کتنا پرعزم ہے۔‘
انہوں نے پال آئل کی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کوشاں غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کریں۔
ماہرین ماحولیات کی جانب سے پام آئل کو ملائیشیا اور انڈونیشیا میں جنگلات کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ دونوں ممالک دنیا میں پام آئل کی پیدوار میں سب سے آگے ہیں۔
پام آئل کیک، چاکلیٹ، مارجرین جیسی خوردنی اشیا کے علاوہ کاسمیٹکس، صابن اور شیمپو بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔