’وہ چین میں زیادہ خوش رہے گا‘، فرانس میں پیدا ہونے والا پہلا پانڈا آبائی ملک روانہ
’وہ چین میں زیادہ خوش رہے گا‘، فرانس میں پیدا ہونے والا پہلا پانڈا آبائی ملک روانہ
منگل 25 جولائی 2023 20:39
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پانڈا کو الواداع کہنے کے لیے سینکڑوں افراد چڑیا گھر کے باہر موجود تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
فرانس میں پیدا ہونے والے پہلے پانڈا کو منگل کو فرانسیسی چڑیا گھر سے ایک خصوصی فلائٹ کے ذریعے آبائی ملک چین منتقل کر دیا گیا ہے۔
یوان مینگ نامی پانڈا جس کے نام کا مطلب ’خواب سچے ہوتے ہیں‘ ہے، وہ فرانس کے علاقے لوئر کے ایک چڑیا گھر میں پیدا ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پانڈا کو پولیس کی حفاظت میں پیرس ایئرپورٹ تک پہنچایا گیا اور اس موقعے پر چڑیا گھر کے ملازمین اور وہاں موجود دیگر لوگوں نے اسے خوشگوار طریقے سے الوداع کیا۔
اس سے قبل پانڈا کو کئی دنوں سے جہاز کے سفر کے لیے تیار کیا جا رہا تھا تاکہ چین کے شہر چینگدو تک 12 گھنٹے کا سفر آرام سے گزر سکے۔
یوان مینگ نامی پانڈا کے والدین 2012 میں چین سے فرانس منتقل کیے گئے تھے۔
چڑیا گھر کے منتظم روڈالف ڈیلارڈ نے پانڈا کے سفر کے حوالے سے کہا کہ ’سب کچھ صحیح طریقے سے ہو گیا۔ پانڈا نے اپنے ماں، باپ اور بہنوں کو خیرباد کہا اور اس وقت چڑیا گھر میں موجود ان کی دیکھ بھال پر مامور ملازمین کی آنکھوں میں آنسو تھے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یوان مینگ ایک اچھی زندگی گزارتے رہیں گے۔ یہ ایک جذباتی لمحہ ہے لیکن یہاں پیدا ہونے والے تمام تمام جانور ایک دن چلے ہی جاتے ہیں اور اب ہمیں اس کی عادت سی ہو گئی ہے۔‘
جب پانڈا کو چڑیا گھر سے باہر گاڑی میں لایا گیا تو وہاں بارش کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
وہاں موجود ایک خاتون کیرولین برنارڈ کا کہنا تھا کہ ’ہم غمزدہ ہیں کیونکہ ہم پانڈا سے جذباتی طور پر منسلک ہو گئے تھے لیکن ہمیں پتہ ہے کہ وہ چین میں زیادہ خوش رہے گا۔‘
تاہم کیرولین کی 9 سالہ بیٹی پانڈا کی جدائی پر روتی ہوئی نظر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میں روئی ہوں اور میں غمزدہ ہوں کہ وہ یہاں سے جا رہا ہے۔‘
واضح رہے چینی شہر چنگدو کے جنگلات میں میں 1860 سے زائد پانڈے رہتے ہیں اور تقریباً 600 پانڈے افزائشی مراکز میں موجود ہیں۔
چین میں پانڈا کی نسل کو بڑھانے کے لیے دہائیوں سے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اکثر چین ان پانڈوں کو دیگر ممالک کو بھی تحفتے کے طور پر پیش بھی کرتا رہتا ہے تاکہ دیگر ممالک میں بھی اس جانور کی افزائش میں اضافہ ہو سکے۔