سکردو کے صحافی سرور سکندر نے اس بارے میں لکھا کہ ’لواحقین نے میت کو پی آئی اے کارگو میں بُک تو کیا تھا لیکن اسے جہاز نہیں رکھا گیا۔‘
پی آئی اے انتظامیہ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ ترجمان پی آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کا تعین کیا جائے گا۔
سرور سکندر کے مطابق ’پی آئی اے کی پرواز نے میت اسلام آباد ایئرپورٹ پر چھوڑ کر لواحقین کو سکردو پہنچا دیا جس پر لواحقین میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔‘
’جب والدین کو پتا چلا کہ بچے کی میت سکردو نہیں پہنچی تو وہ غم سے نڈھال ہو کر بے ہوش ہو گئے۔‘
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن نے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔ غفلت کے مرتکب عملے کو سخت سزا دی جائے گی۔
بیان کے مطابق میت کو کارگو ٹرمینل کولڈ سٹوریج منتقل کر دیا گیا ہے۔ لواحقین کے خاندان کے تین افراد کو سکردو سے اسلام آباد لایا جا رہا ہے۔ کل تینوں افراد میت کے ساتھ دوبارہ گلگت روانہ ہوں گے۔