Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ بحران پر خاموش شخصیات کے سوشل اکاؤنٹس ’بلاک‘ کرنے کا مطالبہ

وقت آگیا ہے کہ لوگ وہی کریں جو وہ چاہتے ہیں یعنی 'ڈیجیٹل پابندی' ۔ فوٹو عرب نیوز
سوشل میڈیا پر نیا رجحان زور پکڑتا جا رہا ہے جس میں غزہ کے بحران اور تنازع پر بات کرنے سے انکار پر معروف شخصیات کے بائیکاٹ کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  ’بلاک آؤٹ 2024‘ کے نام سےمشہور  یہ سوشل میڈیا  تحریک گزشتہ ہفتے میٹ گالا کے بعد مقبولیت میں بڑھ گئی ہے۔
یکجہتی مہم کے طور پر سوشل میڈیا صارفین غزہ میں انسانی بحران پر خاموش رہنے والی معروف شخصیات کے سوشل اکاؤنٹس بلاک کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا سے شہرت پانے والی امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ، کینیڈین سنگر جسٹن بیبر اور کینیڈین ریپر ڈریک گراہم ایسی سینکڑوں معروف شخصیات میں شامل ہیں جنہیں اس طرح کی ’ڈیجیٹل پابندی‘ کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا کے انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز پر ایک  طویل فہرست گردش کر رہی ہے، جس کی وجہ سے پر ان شخصیات کے فالوورز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکہ کی سوشل میڈیا کی تجزیاتی ویب سائٹ ’سونک بلیو‘ کے مطابق امریکی اداکارہ  و گلوکارہ سیلینا گومز نے مبینہ طور پر انسٹاگرام پر دس لاکھ  اور ایکس اکاؤنٹ پر ایک لاکھ فالوورز کھو دیے ہیں۔
اسی طرح ان کی ساتھی اداکارہ و گلوکارہ زندایا ، رئیلٹی ٹی وی سٹار کم کارڈیشین اور اس کی بہن کائلی جینر نے بھی اپنے لاکھوں فالوورز کم کر لیے ہیں۔
فلسطین کے حامی کارکن سوشل میڈیا کے ذریعے کئی مہینوں سے غزہ کے شہریوں کے لیے مزید حمایت کا اظہار کرنے  کے لیے معروف شخصیات پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

امریکی اداکارہ و گلوکارہ  نے انسٹاگرام پر دس لاکھ  فالوورز کھو دیے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے تخلیق کار نے اپنی وائرل ویڈیو سے اس تحریک کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ لوگ وہی کریں جو وہ چاہتے ہیں یعنی میں 'ڈیجیٹل پابندی' کا کہنا چاہتا ہوں۔‘
غزہ حکام کے مطابق فلسطینی علاقے میں سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران کم از کم 35000 فلسطینی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں ہلاک ہو چکے ہیں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی پاسداری میں ناکامی کے طور پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔

شیئر: