Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کا ماریب میں امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

اس ڈرون کی قیمت تین کروڑ ڈالر ہے اور یہ 50 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے۔ (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
یمن کے حوثی باغیوں نے ایک امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حوثیوں نے جمعے کو یہ دعویٰ آن لائن گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے کئی گھنٹوں بعد کیا۔ ویڈیو میں ایک ایم کیو-9 ڈرون کا ملبہ نظر آ رہا ہے۔
تاہم امریکی فوج نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ لیکن اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ حوثیوں کی جانب سے گرایا جانے والا دوسرا ڈرون ہو گا۔ گذشتہ برس غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد سے حوثیوں کے حملوں میں شدت آئی ہے۔
حوثیوں کے فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل يحيٰى سريع نے دعویٰ کیا ہے کہ باغیوں نے جمعرات کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کی مدد سے ڈرون کو مار گرایا۔ انہوں نے بعد میں حملے کی فوٹیج جاری کرنے کا وعدہ بھی کیا۔
يحيٰى سريع نے ڈرون کو یمن کے ماریب صوبے میں ’دشمنانہ کارروائیاں کرنے‘ کے طور پر بیان کیا۔ یہ صوبہ یمن کی جلاوطن اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے اتحادیوں کے پاس ہے۔

گذشتہ برس غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد سے حوثیوں کے حملوں میں شدت آئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اگرچہ باغی اکثر ایسے حملوں کے بارے میں دعوے کرتے ہیں جو بعد میں درست ثابت نہیں ہوتے، لیکن ان کی امریکی ڈرون کو مار گرانے کی تاریخ ہے اور ان کے اہم مددگار ایران نے انہیں ایسے ہتھیاروں سے لیس کیا ہے جو اپنے ہدف کو فضا پر مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سنہ 2014 میں حوثی باغیوں نے ملک کے شمال اور اس کے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا۔
اس ڈرون کی قیمت تین کروڑ ڈالر ہے اور یہ 50 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے اور 24 گھنٹے سے زائد وقت تک فضا میں رہ سکتا ہے۔

شیئر: